آزادی اظہارِ رائے ایوارڈ ایرانی ماہر سیاسیات کے نام، جرمن نشریاتی ادارہ

ایوارڈ12جون کوگلوبل میڈیا فورم میں دیا جائیگا،پروفیسر بار ہا ایرانی داخلی و خارجی پالیسیوں کو ہدف تنقید بنا چکے ہیں

جمعرات 3 مئی 2018 17:44

برلن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 03 مئی2018ء) جرمنی کے بین الاقوامی نشریاتی ادارے ڈوئچے ویلیکا نے آزادی اظہارِ رائے کا ایوارڈ ایرانی ماہر سیاسیات کے نام کر دیا،ایوارڈ12 جون کو گلوبل میڈیا فورم کے موقع پر دیا جائے گا،پروفیسر صادق زیبا کلام بار ہا ایرانی داخلی و خارجی پالیسیوں کو ہدف تنقید بنا چکے ہیں۔جرمن میڈیا کے مطابقجرمنی کے بین الاقوامی نشریاتی ادارے ڈوئچے ویلیکا آزادی اظہار رائے ایوارڈ 2018ء ایران کے ماہر سیاسیات صادق زیبا کلام کو دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

انہیں یہ ایوارڈ بارہ جون کو گلوبل میڈیا فورم کے موقع پر دیا جائے گا۔صادق زیبا کلام یونیورسٹی آف تہران میں پولیٹیکل سائنس کے پروفیسر ہیں اور ان کا شمار ایران کے مشہور سیاسی تجزیہ نگاروں میں ہوتا ہے۔

(جاری ہے)

ایران میں حالیہ کشیدگی کے دوران انہوں نے ڈی ڈبلیو کو انٹرویو دیتے ہوئے تہران حکومت کی پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا، جس کی وجہ سے انہیں پاسداران انقلاب کی ایک عدالت کی طرف اپریل میں اٹھارہ ماہ قید کی سزا سنا دی گئی تھی۔

زیبا کلام نے اس عدالتی فیصلے کے خلاف اپیل دائر کر رکھی ہے اور انہیں ابھی تک حراست میں نہیں لیا گیا۔ صادق زیبا کلام ایرانی سول سوسائٹی کے طاقتور نمائندے بن کر ابھرے ہیں۔ وہ حکومت میں شامل قدامت پسندوں کو متعدد مرتبہ تنقید کا نشانہ بنا چکے ہیں جبکہ وہ عوامی سطح پر ایران حکومت کی داخلی و خارجی اور حساس پالیسیوں پر بھی تبصرے کر چکے ہیں۔

وہ 1970ء کی دہائی سے اپنی اصلاحات پسند ذہنیت کی وجہ سے جانے جاتے ہیں۔ 1974ء میں انہوں نے اپنی تعلیم برطانیہ میں مکمل کی تھی اور بعدازاں دورہ ایران کے دوران انہیں ایرانی شاہ کی خفیہ پولیس نے گرفتار کر لیا تھا۔ اس وقت ان پر ’حکومت کے خلاف سازش اور پروپیگنڈا‘ کرنے جیسے الزامات عائد کیے گئے تھے۔ ڈی ڈبلیو کے ڈائریکٹر جنرل پیٹر لیمبورگ انہیں یہ ایوارڈ جرمنی میں بارہ جون کو ہونے والے گلوبل میڈیا فورم کے موقع پر دیں گے۔ ڈی ڈبلیو کے ڈائریکٹر جنرل کا کہنا تھا، ’’یہ ایوارڈ ایران میں سول سوسائٹی کی حوصلہ افزائی کے لیے ہے اور تہران حکومت کے اس فیصلے کے خلاف ہے، جس کے تحت زیبا کلام جیسے افراد کو اظہار رائے کی اجازت نہیں دی جاتی۔