اسلامی تعلیمات سے اعتدال پسندی ، میانہ روی کادرس ملتاہے‘ڈاکٹرراغب نعیمی

دین حنیف نے ساری کائنات کو امن وسلامتی اور بنی نوع انسان کے لیے احترام کا درس دیا‘ناظم اعلیٰ جامعہ نعیمیہ

جمعرات 3 مئی 2018 17:55

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 مئی2018ء) جامعہ نعیمیہ کے ناظم اعلیٰ وممبراسلامی نظریاتی کونسل پاکستان علامہ ڈاکٹر محمدراغب حسین نعیمی نے کہاہے کہ اسلامی تعلیمات سے اعتدال پسندی ، میانہ روی کادرس ملتاہے،دین حنیف نے ساری کائنات کو امن وسلامتی اور بنی نوع انسان کے لیے احترام کا درس دیا،مثالی معاشرے کی تشکیل کیلئے اسلام کی رواداری اور اعتدال پسندی کوعام کیا جائے،زندگی کے ہر شعبے میں سیرت طیبہ پر عمل کو یقینی بنایا جائے،نبی کریم ؐ کی سیرت طیبہ اور تعلیمات و صبر و برداشت، عفو و درگزر، میانہ روی، رواداری، مساوات سے عبارت ہے آج بھی کے تمام معاشرتی و سماجی مسائل کا حل سیرت النبیؐ میں موجود ہے ،اسلام کے فلسفہ اعتدال پسند ی سے ایک انسان میں صداقت،عدالت،شجاعت ،امانت جیسے اوصاف پیدا ہوجاتے ہیں۔

(جاری ہے)

ان خیالات کااظہارانہوں نے گزشتہ روزابوالبیان پیرسعید احمدمجددی نقشبندیؒ کے سالانہ عرس مبارک کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے مزید کہاکہ اللہ رب العزت نے جو شان اس امت کی رکھی وہ کسی اور امت کی نہیں رکھی اوراسی امت میں ایسے لوگ پیدا فرمائے جنہوں نے ساری زندگی اللہ اور اسکے رسول کے لیے وقف کر دی ان میں ایک شخصیت پیر سعید احمدمجددیؒہیں۔

پیرسعید احمدمجددیؒ نے ساری زندگی اللہ اور اسکے بتائے ہوئے طریقے پر گزاری۔ایک والد کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ اپنی اولاد کو اچھی تعلیم و تربیت فراہم کرے اور اسے اک کامل شخص بننے میں مدد فراہم کرے کیونکہ انسان کے اچھے اور مخلص کام ہی تو انسان کی پہچان رہتے ہیں ،شخص ختم ہو جاتا ہے لیکن اسکی شخصیت باقی رہتی ہے جو اس نے اللہ رب العزت اور اسکے رسول کی اطاعت سے بنائی ہوتی ہے ۔