چینی فرنیچر مینوفیکچررز کا پاکستان میں فرنیچر کے مشترکہ یونٹس قائم کرنے اور چین میں پاکستانی فرنیچر مصنوعات کے آئوٹ لیٹس کے قیام میں دلچسپی کا اظہار

چینی ٹیکنالوجی پاکستان کے فرنیچر سیکٹر کے فروغ میں مدد اور پوشیدہ پوٹینشل کو بروئے کار لا سکتی ہے‘چیف ایگزیکٹو میاں کاشف اشفاق کا اظہار خیال

جمعرات 3 مئی 2018 19:06

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 مئی2018ء) چین کے شہر کینٹن (گوانگ زو) سے تعلق رکھنے والے فرنیچر مینوفیکچررز نے پاکستان میں فرنیچر کے مشترکہ یونٹس قائم کرنے اور چین میں پاکستانی فرنیچر مصنوعات کے آئوٹ لیٹس کے قیام میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔ اس امر کا اظہار پاکستان فرنیچر کونسل (پی ایف سی) کے اعلیٰ سطح کے وفد کی چینی فرنیچر سازوں اور تاجروں کے مابین ملاقاتوں میں کیا گیا، پی ایف سی کا وفد ان دنوں کینٹن تجارتی میلے میں شرکت کیلئے چین کے دورہ پر ہے۔

جمعرات کو یہاں جاری ایک بیان کے مطابق پی ایف سی کے چیف ایگزیکٹو میاں کاشف اشفاق نے کہا ہے کہ پاکستان اور چین کے درمیان اس ضمن میں ایک بڑے معاہدے پر بھی پیش رفت ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کینٹن میں منعقدہ تجارتی میلہ فرنیچر کی سب سے بڑی نمائشوں میں سے ایک ہے جس میں 120 سے زائد ملکوں کے وفود نے شرکت کی اور عالمی فرنیچر مارکیٹ میں نئے مواقع کی تلاش اور اپنی مہارتوں کو ایک دوسرے کے ساتھ شیئر کرنے پر تبادلہ خیال کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ یہ حقیقی طور پر پاکستانی فرنیچر پروڈیوسرز کے لئے ایک بہت بڑا موقع ہے کہ انہیں جنوبی کوریا، آسٹریلیا، امریکہ، تائیوان، ہانگ کانگ، جاپان، بھارت، ملائیشیا، سنگاپور اور کینیڈا سمیت غیر ملکی وفد کے ساتھ تفصیلی بات چیت کا پلیٹ فارم میسر آیا۔ انہوں نے کہا کہ خاص طور پر مروجہ پاکستانی فرنیچر بہت زیادہ لوگوں کی توجہ کا مرکز رہا کیونکہ پاکستانی فرنیچر مینوفیکچررز نے جدید بین الاقوامی رجحانات کے ساتھ ساتھ روایتی ہاتھ سے تیار کردہ فرنیچر کی نمائش پر بھی خصوصی توجہ مرکوز کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم اپنی برآمدات کو متنوع بنانے کے ساتھ ساتھ نئے شراکت داروں کے خواہاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان سالانہ 8 سے 12 ملین ڈالر کی فرنیچر کی مصنوعات برآمد کرتا ہے لیکن یہ اعداد و شمار انڈسٹری کی حقیقی صلاحیت اور اعلی معیار کی عکاسی نہیں کرتے، اس لئے برآمد کنندگان کو بین الاقوامی تجارتی میلوں اور فرنیچر کی نمائشوں میں فعال طور پر حصہ لینا چاہیے تاکہ اس میدان میں پاکستان کے حقیقی پوٹینشل کو سامنے لایا جا سکے۔

میاں کاشف اشفاق نے کہا کہ چینی ٹیکنالوجی پاکستان کے فرنیچر سیکٹر کے فروغ میں مدد اور پوشیدہ پوٹینشل کو بروئے کار لا سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی بزنس کمیونٹی کے لئے چین میں بہترین کاروباری مواقع موجود ہیں اس لئے پاکستانی بزنس مین نہ صرف چین کو برآمدات بڑھانے بلکہ شراکت داری کو مضبوط بنانے کی سعی کر رہے ہیں جس سے برطانیہ، جرمنی، اسپین، آسٹریا، پرتگال، فرانس اور اٹلی جیسے اہم ممالک کو تجارت میں اضافہ کی سہولت ملے گی۔

انہوں نے کہا کہ کیلیگرافی والے فرنیچر کی مقامی اور بین الاقوامی مارکیٹوں میں بہت زیادہ مانگ ہے لہذا پاکستانی دستکاروں کو اس خاص شعبے پر توجہ دینے کی ضرورت ہے اور اس سے بہت زیادہ غیر ملکی زر مبادلہ کمایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقامی فرنیچر انڈسٹری میں بین الاقوامی مسابقتی معیار کی مصنوعات کی تیاری کے لئے پاکستان فرنیچر کونسل جدید ترین تکنیکی معلومات متعارف کروا رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر دونوں ملکوں کے درمیان مشترکہ منصوبوں کا قیام عمل میں لایا جائے اور جدید مشینری مہیا کی جائے تو پاکستانی فرنیچر مصنوعات کے معیار میں مزید اضافہ ممکن ہے۔