شیعہ علماء کو نسل کے رہنماوُں کو سیکیورٹی نہ دینا کسی بڑے سا نحہ کا پیش خیمہ ہے،علامہ ریاض حسین الحسینی

جمعرات 3 مئی 2018 19:07

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 مئی2018ء) شیعہ علماء کو نسل پاکستان صوبہ سندھ کی کابینہ کا اہم اور ہنگامی اجلاس صوبائی دفتر میں منعقد ہوا جس میں علامہ ریاض حسین الحسینی ،علامہ اسد اقبال زیدی ،علامہ اسد رضا نعیمی،محمدیعقوب شہباز ،کاظم شاہ ،ریاض حسینی،زوالفقار پتافی،درمحمد کو لاچی،مسلم رضا سمیت دیگر ذمہ داران نے شرکت کی اس موقع پر شیعہ علماء کو نسل سندھ کے سیکر ٹری جنرل ریاض حسین الحسینی و دیگر رہنماوُں نے اپنے شدیدردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی صدر شیعہ علماء کو نسل سندھ و سیکر ٹری جنرل متحدہ مجلس عمل سندھ علامہ سید ناظرعباس تقوی سمیت شیعہ علماء کو نسل کے دیگر رہنماوُں کو ہوم سیکر ٹری کی جانب سے سیکیورٹی نہ دینا کسی بڑے سا نحہ کا پیش خیمہ ہے جب کے اس سے قبل ہمارے دو صوبائی رہنماء شہیدعلامہ حسن ترابی اورشہید علامہ الطاف حسین الحسینی کو بے دردی سے دن دیہاڑے دہشت گردی کا نشانہ بنا یا جا چکا ہے لہذاں ہم ہوم سیکر ٹری اور دیگر اداروں کو ٹیلی فونز کالز اور خطوط کے زر یعے اطلاع دے چکے ہیں لیکن اب تک اُن کی سیکیورٹی کو واپس نہیںکیا گیا اگر کو ئی بھی نا خشگوار واقعہ پیش آیا تو اس کی تمام تر ذمہ داری ہوم سیکر ٹری سمیت تمام اداروں پر عائد ہوگی کیو نکہ علامہ ناظر عباس تقوی صاحب مسلسل سندھ کے مختلف اضلاع کے دوروں پر ہیں ایسی صورتحال میں کوئی بھی نا خشگوار واقعہ پیش آسکتا ہے ہم چیف جسٹس آف پاکستان ثاقب نثار صاحب کو بھی اس امر کی طرف متوجہ کرتے ہیں کہ وہ علامہ ناظر عباس تقوی اور دیگر رہنماوُں کی سیکیورٹی کے مسائل کو حل کریں مسائل حل نہ ہو نے کی صورت میں ہم سندھ بھر میں احتجاجی تحریک کا اعلان کریں گے۔