واسا کے چارٹرآف ڈیمانڈپر عملدرآمد ہونے تک ٹوکن ہڑتال جاری رہے گی‘حاجی بشیر احمدرند

جمعرات 3 مئی 2018 19:08

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 مئی2018ء) واسا ایمپلائز یونین کے صدر حاجی بشیر احمد جنرل سیکرٹری عارف خان نیچاری سینئر نائب صدرخیر اللہ مری نائب صدر اؤل سعد اللہ کاکڑنائب صدر دوئم حاجی محمد عارف سینئر جوائنٹ سیکرٹری حاجی محمد انوربلوچ جوائنٹ سیکرٹری فیض اللہ اچکزئی فنانس سیکرٹری ہمایون بختیار آفس سیکرٹری غلام محمد ہزارہ پریس سیکرٹری خلیل احمد رئیسانی چیئرمین سید میر احمد شاہ سرپرست اعلیٰ غلام نبی خجک نے اپنے مشترکہ بیان میںکہاہیں کہ واسا انتظامیہ کو 8ماہ سے چارٹر آف ڈیمانڈ پیش کی گئی ہے مگر انتظامیہ واسا چارٹر آف ڈیمانڈڈ پر معاہدہ نہیں کر رہی اور یونین ہذ احکام بالا اور متعلقہ اداروں کو بارہا مراسلے لکھے مگر کوئی شنوائی نہیں ہوئیں واسا ایمپلائز یونین نے مجبوراً ہڑتال کانوٹس جاری کرتے ہوئے احتجاج پر ہے انتظامیہ واسا اور حکام بالا سے پرزور اپیل کرتے ہیں کہ یونین ہذا کے چارٹر آف ڈیمانڈ پر معاہدہ کیاجائے اس ڈیمانڈ میں واسا کے ملازمین کا مشترکہ مفادات کو شامل کر کے ڈیمانڈ پیش کیا مگر انتظامیہ واسااپنی ہٹ دھرمی پر قائم ہے لہٰذا حکومت بلوچستان سے مطالبہ کیا جاتا ہے کہ واسا انتظامیہ کوپابند کریں کہ یونین کے چارٹرآف ڈیمانڈپر فوری معاہدہ کرکے عملدرآمد کریں تاکہ واسا ملازمین کی بنیادی حقوق ان کو فوری مل سکے انہوں نے کہا کہ حکومت بلوچستان سے واسا کوملنے والے سالانہ بجٹ مکمل نہیں دے رہا جس کی وجہ سے ہر دوماہ بعد ملازمین کی تنخواہ اور پنشن اورمشینری کی مرمت میں ادارے کو مالی بحران کا سامنا کرنا پڑتاہے یونین ہذا حکام بالا سے باالخصوص وزیراعلیٰ اور چیف سیکرٹری بلوچستان سے مطالبہ کرتی ہے کہ محکمہ واسا کوآنیوالے بجٹ 2018ء میں تین ارب روپے کا بجٹ منظور کیاجائے تاکہ یونین کے ڈیمانڈ میں جو فنا نشل معاملات ہے وہ بھی حل ہوسکے اور ملازمین کو ہرماہ بروقت تنخواہ مل سکے اس کیلئے ضروری ہے کہ محکمہ واسا کو مکمل بجٹ دیاجائے تاکہ ملازمین کے پائی جانیوالی بے چینی دور ہوسکے انہوں نے مزید کہاکہ یونین کی جاری ہڑتال ملازمین کی مشترکہ حقوق کیلئے ہے جس کو ہرصورت میں انتظامیہ واسا سے لیکر رہینگے۔

متعلقہ عنوان :