فاٹاکو2019ء میں خیبرپختونخوامیں مکمل ضم

کردیاجائیگا،وزیراعلیٰ پرویزخٹک رواں سال اکتوبرفاٹامیں بلدیاتی اور اگلے سال مارچ یااپریل میں صوبائی انتخابات کاانعقاد ہوگا

جمعرات 3 مئی 2018 20:37

فاٹاکو2019ء میں خیبرپختونخوامیں مکمل ضم
پشاور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 03 مئی2018ء) وزیراعلیٰ پرویزخٹک نے کہاہے کہ وفاقی حکومت نے مشاورت کے بعد فیصلہ کیاہے کہ فاٹاکو2019ء میں خیبرپختونخوامیں مکمل ضم کردیاجائیگارواں سال اکتوبرفاٹامیں بلدیاتی اور اگلے سال مارچ یااپریل میں صوبائی انتخابات کاانعقاد ہوگا ،وزیراعلیٰ ہائو س پشاورمیں پریس کانفرنس کے دوران پرویزخٹک نے کہاکہ گزشتہ روز وزیراعظم شاہدخاقان عباسی،مشیرسرتاج عزیز،سیفران کے وزیراوردیگراعلیٰ حکام کے ساتھ اعلیٰ سطحی اجلاس کا انعقاد ہوا جس میں فیصلہ ہوا 2019ء تک فاٹا کو مکمل طور پرضم کردیاجائے گا رواں سال اکتوبرکے مہینے میں فاٹامیں بلدیاتی انتخابات جبکہ اگلے سال مارچ یا اپریل میں قبائلی علاقوں میں صوبائی انتخابات کے بعد وہاں کے عوامی نمائندے خیبرپختونخوااسمبلی کاحصہ بن جائینگے اور اگلے سال مئی میں باقاعدہ طور پر فاٹا کے انضمام کا نوٹیفکیشن جاری کردیاجائیگا۔

(جاری ہے)

وزیراعلیٰ نے کہاکہ یہ ایک بہت بڑی کامیابی ہے جوفاٹاکے عوام کی کوششوں کا نتیجہ ہے ۔انہوں نے کہاکہ وفاق کے ساتھ بجلی کے خالص منافع کے حوالے سے تمام معاملات طے پاگئے ہیں۔ 1992سے منجمدچھ ارب کے بجائے اب صوبے کو19سی20ارب روپے ملیں گے جبکہ اگلے سال27ارب متوقع ہیں مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں اے جی این قاضی فارمولے کی بھی منظوری دی گئی ہے جس کے تحت خیبرپختونخوا کو بجلی کے خالص منافع کی مد میں سوارب روپے سے زائد ملیں گے انہوں نے کہاکہ اپوزیشن جماعتوں کیساتھ رابطے میں ہیں اور وہ جانتے ہیں کہ بجٹ کیسے پاس کیاجاتاہے بجٹ کو انشاء اللہ اپوزیشن کی مشاورت کے بعد پیش کرینگے اسمبلی اجلاس کوموخرکرنے کے حوالے سے انہوں نے بتایاکہ مصروفیات کے باعث اجلاس کوملتوی کردیاگیاانہوں نے کہاکہ پختون تحفظ مومنٹ گورنرکے مقررکردہ جرگے سے ملے تاکہ تمام مسائل احسن طریقے سے حل ہوں اور اس وقت جوکنفیوژن بنی ہوئی ہے اس کا خاتمہ ہو وہ ایک وزیراعلیٰ اور پارٹی رہنماکی حیثیت سے پی ٹی ایم سے درخواست کررہے ہیں کہ وہ آئیں اور مذاکرات کا سلسلہ شروع کریں ۔