پنجاب حکومت کی جانب سے لاہور میں کھیلوں کے فروغ کیلئے سپورٹس کمپلیکس کی تعمیر ادھوری رہنے کا خطرہ بڑ ھ گیا

ناقص منصوبہ بندی کی وجہ یہ منصوبے التواء کا شکار ہو گئے

جمعرات 3 مئی 2018 22:32

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 03 مئی2018ء) پنجاب حکومت کی جانب سے لاہور میں کھیلوں کے فروغ کیلئے سپورٹس کمپلیکس کی تعمیر ادھوری رہنے کا خطرہ بڑ ھ گیا ہے اور ناقص منصوبہ بندی کی وجہ یہ منصوبے التواء کا شکار ہو گئے ہیں بتایا گیا ہے کہ پنجاب حکومت نے لاہور شہر کے مختلف حلقوں میں 11 سپورٹس کمپلیکس بنانے کا ارادہ کیا تھا لیکن تاحال اب تک گیارہ میں سے صرف دو سپورٹس کمپلیکس مکمل تعمیر ہو سکے ہیں جبکہ باقی نو سپورٹس کمپلیکس تاحال عدم تعمیر کا شکار ہیں جبکہ پنجاب حکومت کی ساری توجہ صرف دو حلقوں پر مرکوز ہے اور سارے ترقیاتی فنڈز انہی دو حلقوں میں خرچ کئے جارہے ہیں جن میں سے حلقہ این اے 120 جو بیگم کلثوم نواز کا حلقہ ہے اور این اے 119 جو حمزہ شہباز کا حلقہ ہے سارے ترقیاتی فنڈز انہی دونوں حلقوں میں خرچ کئے جارہے ہیں جبکہ وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کااپنا حلقہ بھی سپورٹس کمپلیکس کی تعمیر سے محروم ہے یہ بھی بتایاگیا ہے کہ ان منصوبوں کی تعمیر کیلئے ایل ڈی اے نے پنجاب حکومت سے 2 ارب 81 کروڑ روپے فراہم کرنے کا مطالبہ کیا تھا لیکن مطلوبہ رقم ان منصوبوں کیلئے فراہم نہیں کی گئی جس کے باعث سپورٹس کمپلیکس کی تعمیر التواء کا شکار رہی اب چونکہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے ترقیاتی فنڈز کیلئے رقم فراہم کرنے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے اس لئے ان سپورٹس کمپلیکس کی تعمیر نامکمل ہونے کے خطرات بھی بڑھ گئے ہیں جس کے باعث لاہور شہر کے نوجوان کھیلوں کی سرگرمیوں سے دور ہو جائیں گے۔