تین روزہ آباد انٹرنیشنل ایکسپو 2018ء اپنی نوعیت کی منفرد اور شاندار نمائش ہو گی،چیئرمین عارف جیوا/سابق چیئر مین محسن شیخانی

مختلف ممالک کے ماہرین کے علاوہ پہلی مرتبہ بے روزگاری کے خاتمے کے لئے جاب فیرز اور جدید کنسٹرکشن کے حوالے سے سیمینار منعقد کئے جائیں گے، افتتاحی تقریب بعد از نماز جمعہ3بجے ہو گی مہمان خصوصی گورنر پنجاب رفیق رجوانہ ، کنسٹرکشن سیمینار کے مہمان خصوصی ڈپٹی چیئر مین سینٹ سلیم مانڈوی والا ہونگے

جمعرات 3 مئی 2018 22:42

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 03 مئی2018ء) ایسوسی ایشن آف بلڈرز اینڈ ڈویلپرز (آباد) کے چیئرمین عارف جیوا اور سابق چیئر مین محسن شیخانی نے کہا ہے کہ آج 4مئی سے پاک چائنا سنٹر میں شروع ہونے والی آباد انٹرنیشنل ایکسپو 2018ء اپنی نوعیت کی منفرد اور شاندار نمائش ہو گی۔ جسمیں مختلف ممالک کے ماہرین کے علاوہ پہلی مرتبہ بے روزگاری کے خاتمے کے لئے جاب فیرز اور جدید کنسٹرکشن کے حوالے سے سیمینار منعقد کئے جائیں گے۔

تین روزہ ایکسپو کی افتتاحی تقریب آج بعد از نماز جمعہ3بجے ہو گی جس کے مہمان خصوصی گورنر پنجاب رفیق رجوانہ جبکہ کنسٹرکشن سیمینار کے مہمان خصوصی ڈپٹی چیئر مین سینٹ سلیم مانڈوی والا ہونگے، آباد کے ممبران کو سستے اوربہترین گھر دینے کے لئے اسلام آباد کے نئے ایئر پورٹ کے قریب ایک کنال زمین حاصل کر لی ہے جبکہ چار ہزار کنال زمین کا حصول جلد ہو جائیگا جس میں پہلے سے رجسٹرڈ ممبران کو ترجیح دیتے ہوئے گھر دیئے جائیں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ایکسپو میں دبئی، ترکی، اٹلی، چین اور ملائیشیا سے لوگ شرکت کے لئے آ رہے ہیں۔ ہمارے سو فیصد سٹالز بک ہو چکے ہیں۔ گورنر پنجاب محمد رفیق رجوانہ جمعہ کے روز بعد از نماز جمعہ اس کا افتتاح کریں گے۔ ایکسپو کے دوسرے روز ہفتہ کے دن دو سیمینارز منعقد ہونگے پہلا سیمینار دن بارہ بجے جاب فیئر ہو گا جس میں ملٹی نیشنل کمپنیاں اپنے ماہرین کے ذریعے نوجوان بچوں کو جاب کے حوالے سے رہنمائی دیں گی جبکہ دوسرا سیمینار چار سے 6بجے تک ہو گا جو بلڈنگز منیجمنٹ پر ہو گا۔

اس کا مقصد صرف یہ ہے کہ پاکستان کے اندر کنسٹرکشن اعلیٰ معیار کی ہو رہی ہے لیکن اسکے باوجود کچھ ٹیکنالوجیز جو دنیا بھر میں تیزی سے متعارف ہو رہی ہیں اسکا ہمارے ملک میں فقدان ہے اس مقصد کے لئے ہم نے ماہرین کی ایک ٹیم بلائی ہے جو کنسٹرکشن کی نئی ٹیکنالوجیز پر لیکچرز دیں گے۔ کنسٹرکشن انڈسٹری کی بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہاؤسنگ اینڈ کنسٹرکشن انڈسٹری پاکستان کی اہم اوربڑی انڈسٹری ہے جی ڈی پی میں اسکا 2.10کا کردار ہے۔

70سے زائد انڈسٹری اس سے وابستہ ہے۔ 23انڈسٹریز براہ راست اس سے منسلک ہیں اور زراعت کے بعد دوسرا بڑا سیکٹر ہے جو ملازمتیں فراہم کرتا ہے۔ پاکستان 12ملین گھروں کی کمی کا شکار ہے اور ہر سال اس میں 4لاکھ کا اضافہ ہو رہ اہے۔ ہاؤسنگ اور کنسٹرکشن انڈسٹری کے فروغ سے بے روزگاری کا خاتمہ اور ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہو گا۔ گھر بھی روٹی کی طرح ضروری ہے۔ ہم نے کم خرچ گھر بنانے کی سکیم متعارف کرائی تھی لیکن زمین کی خریداری میں رکاوٹ تھی لیکن اب یہ مشکل حل ہو گئی ۔ نئے ایئر پورٹ کے قریب یہ جگہ واقع ہے جو حاصل کرلی گئی ہے ۔۔