ملکی مفاد کی خاطر اداروں کے درمیان تنائو کو ختم ہونا چاہیے ، میر حاصل بزنجو

سیاسی جماعتوں کو اپنا رویہ درست کرنے کی ضرورت ہے ،ووٹ کو عزت دو کا نعرہ پاکستان کے ہر شہری کا نعرہ ہے، ووٹر کو بھی عزت ملنی چاہیے ،ایسی کوئی وجہ نظر نہیں آرہی کہ الیکشن موخر ہوں ، وفاقی وزیر برائے سمندری امورکی صحافیوں سے بات چیت

جمعرات 3 مئی 2018 23:02

ملکی مفاد کی خاطر اداروں کے درمیان تنائو کو ختم ہونا چاہیے ، میر حاصل ..
کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 مئی2018ء) نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر وفاقی وزیر برائے سمندری امور میر حاصل بزنجو نے کہا ہے کہ ملکی مفاد کی خاطر اداروں کے درمیان تنائو کو ختم ہونا چاہیے ،سیاسی جماعتوں کو اپنا روئیہ درست کرنے کی ضرورت ہے ووٹ کو عزت دو کا نعرہ پاکستان کے ہر شہری کا نعرہ ہے مگر ووٹر کو بھی عزت ملنی چاہیے ،ایسی کوئی وجہ نظر نہیں آرہی کہ الیکشن موخر ہوں ،اختلافات اپنی جگہ مگر الیکشن میں ہر سیاسی جماعت کے ساتھ بات چیت اور سیٹ ایڈجسمنٹ ہوسکتی ہے، بلوچستان عوامی پارٹی کا نام ہی سنا ہے مجھے نہیں لگتا وہ سیاسی جماعت بن پائے گی ، انہوں نے یہ بات جمعرات کو کوئٹہ پریس کلب میں وفاقی وزیراطلاعات مریم اورنگزیب کی جانب سے کوئٹہ پریس کلب کو 9لاکھ روپے کی گرانٹ کا چیک حوالے کرنے کے بعد صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہی، وفاقی وزیر میر حاصل بزنجو نے کہا کہ بلوچستان سمیت ملک بھر میں الیکشن پراسس شروع ہوچکا ہے ، نیشنل پارٹی کی کوشش ہے کہ سیاسی جماعتوں سے اتحاد یا سیٹ ایڈجسٹمنٹ ہو ہم چاہتے ہیں الیکشن کا پرامن انعقاد کیا جائے 2013کے الیکشن پر تشدد رہے بم دھماکے ، حملے ہوئے جس کی وجہ سے الیکشن کا ماحول نا خوشگوار رہا ،انہوں نے کہا کہ پا کستان کو اندرونی کی بجائی بیرونی خطرات لاحق ہیں دنیا میں پاکستان کو بلیک لسٹ کر نے کی بات ہورہی ہے، ہمارے کچھ تاجر بھی گرفتار ہوئے ہیں ،ٹرمپ کا روئیہ اور افغانستان کی صورتحال ہمارے سامنے ہے ایسے میں اگر کوئی ادارہ جاتی تنائو ہے اسے ختم ہونا چاہیے چاہے وہ عدلیہ یا کوئی بھی ادارہ ہو،یہ تنائو ملک کے لئے ٹھیک نہیں، ریاستی معاملات کو ٹھیک کر نے کے لئے تمام اداروں کو بات چیت اور ڈائیلاگ کر نے کی ضرور ت ہے کیونکہ آنے والے وقت میں عالمی سطح پر ہمیں مشکلات کا سامنا پڑ سکتا ہے انہوں نے کہا کہ اداروں کے درمیان خلاء کو پر کر نے کے لئے تمام سٹیک ہولڈرزبشمول سیاسی جماعتوں کو اپنا روئیہ تبدیل کرنا ہوگا اس وقت جو روئیہ سیاسی جماعتیں ایک دوسرے کے ساتھ اپنا رہی ہیں ایسا ماضی میں کبھی نہیں ہوا، تما م جماعتوں کے اختلافات ہوتے ہیں مگر یہ کہنا کہ کسی جماعت سے بات نہیں ہوگی اس روش سے نکلنا ہوگام،ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ابھی تک کوئی ایسی وجہ نظر نہیں آرہی کہ الیکشن نہ ہوں جو حالات ہوں گے وہ چلتے رہیں گے ہم کسی جنگ کی طرف نہیں جارہے الیکشن ہر حال میں ہونا چاہیے ،الیکشن نہ ہوناملک اور ریاست کے لئے بد شگونی ہوگی،میر حاصل بزنجو نے کہا کہ تمام اختلافات اپنی جگہ مگرسیاسی جماعتوں سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ ہو تی ہے ماضی میں ہم اور جمعیت علماء اسلام مخالف تھے مگر سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی،نیشنل پارٹی کا بلوچستان کی کسی بھی جماعت سے ایسا اختلاف نہیں کہ میں کہوں کہ ان سے اتحاد نہیں ہوسکتا نیشنل پارٹی تمام جماعتوں سے اتحاد اور سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے لئے تیار ہے اور ہم تمام جماعتوں سے بات کرنا چاہتے ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں اب امن و امان کی صورتحال 2013کی نسبت بہتر ہے لیکن بعض علاقے جن میں آواران ،پنجگور، مند و دیگر شامل ہیں وہاں اب بھی حالات مخدوش ہیں مگر اس کے باوجود تب بھی الیکشن میں حصہ لیا اب بھی لیں گے ،جب فاٹا میں انتخابات ہوسکتے ہیں تو بلوچستان کے حالات اتنے خراب نہیں کہ یہاں الیکشن نہ ہو،انہوں نے مزید کہا کہ حلقہ بندیوں کے خلاف اعتراضات جمع کر دیئے ہیں اگر الیکشن کمیشن سے ریلیف ملا تب بھی ٹھیک ہے اگر نہیں ملاتو بھی ہم الیکشن میں تاخیر نہیں ہونے دیں ،توقع ہے کہ پچھلے الیکشن کی نسبت یہ الیکشن بہتر ہوگا،انہوں نے کہا کہ نئی سیاسی جماعت سے اتحاد کا معلوم نہیں جہاں تک سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی بات ہے اس پر کوئی اعتراض نہیں ہوگا، مگر لگتا ہے کہ یہ جماعت نام تک محدود رہے گی سیاسی جماعت نہیں بن پائے گی ، جو دوست اس جماعت میں شمولیت کر رہے ہیں وہ تمام پہلے بھی سیاسی جماعتوں میں رہے مگر آزاد الیکشن لڑتے رہے اور اب بھی وہ آزاد لڑیں گے،انہوں نے کہا کہ اگر نواز شریف بلوچستان آئیں گے تو انہیں خوش آمدید اور انکے جلسے میں شرکت کریں گے تاہم ابھی تک انکا کوئی پروگرام نہیں ووٹ کو عزت دو کا نعرہ صرف نواز شریف نہیں پا کستان کے ہر شہری کاہے ،مگر تمام سیاسی جماعتوں سے کہتے ہیں کہ ووٹ کے ساتھ ووٹر کوبھی عزت دو ،ہمارے ہاں کافی عرصے سے ایسی تحریک نہیں چلی ،پہلی بار تحریک نما چیز چل رہی ہے جب کوئی مشکل میں آتا ہے تب وہ یہ بات کرتا ہے ہمیں اس چیز کو مستقل طور پر اپنے منشور میں رکھنا چاہیے ،انہوں نے کہا کہ نیشنل پارٹی کی سینیٹر ل کمیٹی کا اجلاس ہفتے اور اتوار کو ہوگا جس میں آئندہ عام انتخابات کے حوالے سے اہم فیصلے ہوں گے،اس موقع پر کوئٹہ پریس کلب کے صدر رضا الرحمن، جنرل سیکرٹری عبدالخالق رند، بی یو جے کے صدر خلیل احمد ، سنیئر صحافی بھی موجود تھے