سہنسہ کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک بند کیا جائے‘ راجہ سلیم

جمعرات 3 مئی 2018 23:42

سہنسہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 03 مئی2018ء) صدر انجمن تاجراں سب ڈویژن سہنسہ راجہ محمد سلیم خان نے میڈیا نمائندگان سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ سہنسہ کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک بند کیا جائے ، لوڈ شیڈنگ سے تاجروں کے گھروں کے چولہے ٹھنڈے ہو چکے ہیںنظام زندگی بری طرح مفلوج ہو چکا ہے گزشتہ ایک ہفتہ سے پورا پورا دن بجلی کہیں دستیاب نہیں اور بجلی نہ ہونے کی وجہ سے تجارتی سرگرمیاں نہ ہونے کے برابر ہیں ، لوگوں کے گھروں میں پانی نہ ہونے کے برابر ہے پانی کی موٹریں بند پڑی ہیں لوگ پانی کی بوند بوند کو ترس گئے ہیں اگر لوڈ شیڈنگ کی یہی صورتحال رہی تو بہت جلد ہمیں سڑکوں پر نکلنا پڑے گا ۔

ہم شہر بھر میں شٹر ڈاؤن ، پہیہ جام ہڑتال کریں گے اور لوڈ شیڈنگ کے خاتمے تک خاموش نہیں بیٹھیں گے۔

(جاری ہے)

عوام سے بھاری بلوں کی وصولی کی جاتی ہے اور بجلی فراہمی میں غفلت برتنا سمجھ سے بالا تر ہے انہوں نے کہا کہ محکمہ برقیات کے غیر ذمہ دارنہ رویے فرائض منصبی میں کھلی کوتاہی اور عوام سے روا رکھے جانے والے سلوک پر کہا کہ سب ڈویژن سہنسہ میں وقت بے وقت طویل ترین لوڈ شیڈنگ معمول بن کر رہ گئی ۔

ساری ساری رات بجلی کی بندش نے عوام کی چیخیں نکال دیں ۔ جنت نظیر خطے ایک طرف سورج آگ برسانے لگا دوسری طرف زمین کی تپش انتہا کو پہنچ گئی رہی سہی کسر محکمہ برقیات نے نکال دی۔ شدید گرمی اور بجلی کی بندش کی وجہ سے روزانہ درجنوں افراد بے ہوش ہوکر ہسپتالوں میں پہنچنا شروع ہوگئے ہیں محکمہ برقیات والوں نے صارفین کی قو ت برداشت کا امتحان لینا شروع کر دیا ہے ۔

لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ دن بدن بڑھتا جارہا ہے طویل ترین لوڈ شیڈنگ کے باعث لوگوں نے گھروں سے نکل کر درختوں کے نیچے پناہ لینا شروع کر دایا ہے انھوں نے کہا کہ ایک تو اللہ کی طرف سے شدید گرمی کی شکل میں آزمائش جس نے زمین کا پانی بھی خشک کر دیا اور دوسری طرف لوڈ شیڈنگ کے باعث رات کو بچوں کی چیخیں سنائی دیتی ہیں وولٹیج بھی اتنی کم ہے کہ جب بجلی آتی ہے نہ پنکھے چلتے ہیں نہ موٹریں پانی سپلائی کر تی ہیں الیکٹرانک پر چلنے والی مشینری جواب دے بیٹھتی ہے ۔

دن کا سکون دلوڈشیڈنگ اور مکھیوں نے اور رات کی نیند مچھروں نے غارت کر رکھی ہے ۔ انھوں نے کہا کہ محکمہ برقیات نے اگر اصلاح احوال نہ کی طویل ترین لوڈ شیڈنگ پر کنٹرول نہ کیا تو پھر عوام مجبور ہوکر سڑکوں پر آجائیں گے ٹریفک جام کر یں گے پہیہ جام ہوگا ۔ شٹر ڈائون کر یں گے احتجاجی دھرنا دیا جائے گا ۔ انھوں نے کہا کہ دکھ اور افسوس کا مقام ہے کہ حکومت بجلی کے بلوں کے علاوہ نیلم جہلم اور تعلیمی ٹیکس بھی صارفین سے وصول کر تے ہیں محکمہ برقیات کو سالانہ اربوں روپے بجلی کی مرمتی کی مد میں ملتے ہیں مگر گزشتہ پچال سالوں سے کھمبوں پر وہی گلی سڑی پرانی بوسیدہ تاریں ٹرانسفارمر چل رہے ہیں جبکہ سالانہ ملنے والے فنڈز افسران کی بندر بانٹ کی نذر ہو جاتے ہیں انھوں نے کہا وزیر برقیات اپنی ذمہ داریوں سے غافل ہیں ۔

بجلی کے طویل ترین لوڈ شیڈنگ ہونے کے باوجود بلات باقاعدگی سے وصول کر رہے ہیں لیکن عوام کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک روا رکھا جارہا ہے ۔