فلسطینی تنظیم حماس کے رکن کے قاتلوں کی شناخت کر لی گئی،تیونس کا دعویٰ

محمد الزواری کا ایک قاتل کروشیا میں گرفتار،قاتلوں کا تعلق بوسنیا سے ہے،اسرائیلی خفیہ ادارہ موساد ملوث

جمعرات 3 مئی 2018 23:45

صفاقس(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 03 مئی2018ء) تیونس نے دعویٰ کیا ہے کہ فلسطینی تنظیم حماس کے رکن فلائیٹ انجینئر کے قاتلوں کی شناخت کر لی گئی ہے،محمد الزواری کا ایک قاتل کروشیا میں گرفتار کر لیا گیا ہے،دونوں قاتلوں کا تعلق بوسنیا سے ہے،مبینہ طور پر اسرائیلی خفیہ ادارہ موساد ملوث پایا گیا ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابقافریقی ملک تیونس کی عدلیہ نے دعویٰ کیا ہے کہ سنہ 2016ء میں صفاقس شہر میں قتل ہونے والے سابق فلائیٹ انجینیر اور فلسطینی تنظیم حماس کے رکن محمد الزاوری کے دونوں قاتلوں کی شناخت کرلی گئی ہے۔

تیونس کے عدالتی ترجمان سفیان السلیطی نے بتایا کہ گذشتہ برس تیونس میں مبینہ طورپر اسرائیلی خفیہ ادارے ’موساد‘ کے حملے میں مارے جانے والے فلائیٹ انجینیر محمد الزواری کا ایک قاتل کروشیا میں گرفتار کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

گرفتارشخص کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی۔ تاہم اسے 13 مارچ 2017ء کو گرفتار کیا گیا تھا۔ دوسرے ملزم کی شناخت بھی کرلی گئی ہے۔ دونوں کا تعلق بوسنیا سے تبایا جاتا ہے۔

خیال رہے کہ اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے عسکری ونگ عزالدین القسام بریگیڈ کے فلائیٹ انجینیر محمد الزواری کو 15 دسمبر2016ء کو تیونس کے شہر السفاقس میں نامعلوم افراد نے گولیاں مار کرقتل کردیا تھا۔ تیونس کی پولیس کی نے تحقیقات کے بعد الزام عاید کیا تھا کہ اس مجرمانہ قتل میں اسرائیل ملوث ہے تاہم ملزمان فرار ہوگئے تھے۔تیونس کے انسداد دہشت گردی شعبے کے ترجمان سفیان السلیطی نے کہا کہ انہوں نے فلائیٹ انجینیر محمد الزواری کے قاتلوں کی شناخت کرلی ہے، ان میں سے ایک کو جسے کروشیا میں گرفتار کیا گیا ہے۔

ان کاکہنا تھا کہ تین اکتوبر سے 10 نومبر 2017ء کے دوران عدالت نے مصر، لبنان، کیوبا، ترکی، بیلجیم ، سویڈن اور بوسنیا کو مشتبہ قاتلوں کے بارے میں معلومات فراہم کی تھیں تاکہ ان ملکوں میں موجودگی کی صورت میں ان کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جاسکے۔انہوں نے کہا کہ بوسنیا کا قانون اپنے شہریوں کو کسی دوسرے ملک کے حوالے کرنے کی اجازت نہین دیتا۔ یہی وجہ ہے کہ بوسنیا کے حکام نے ملزم کو تیونس کے حوالے کرنے سے انکار کردیا ہے۔