سپریم کورٹ میں نجی چینل کا تحریری جواب تسلی بخش قرار ،چینل کو مزید کارروائی سے استثنیٰ دیدیا

جمعرات 3 مئی 2018 23:54

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 03 مئی2018ء) سپریم کورٹ نے مقامی چینل فائیو پرٹاک شو کے دوران عدلیہ سے متعلق متنازعہ گفتگو کرنے پر توہین عدالت کے مقدمہ میں چینل فائیو کے تحریری جواب کو تسلی بخش قرار دیتے ہوئے چینل کو مزید کارروائی سے استثنٰی دیدیا ہے جبکہ سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی کی جانب سے ان کیخلاف توہین عدالت کا مقدمہ نان پی سی او ججز کو منتقل کرنے کی درخواست منظور اور کیس کی کراچی رجسٹری میں منتقلی کی استدعا مسترد کردی ہے۔

جمعرات کوچیف جسٹس میاںثاقب نثار کی سربراہی میں جسٹس عمرعطابندیال اورجسٹس اعجازالحسن پرمشتمل تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی ، اس موقع پر چینل فائیو کی جانب سے شائستہ اسحاق مغل ایڈووکیٹ نے عدالت میں چینل فائیو کی جانب سے تحریری جواب پیش کیااور بتایا کہ عدلیہ سے متعلق فیصل رضا عابدی کا پروگرام آن ائیر کرنے میں چینل فائیو انتظامیہ کا عمل دخل نہیں تھا بلکہ پروگرام چلانے کی ذمہ داری متعلقہ پروڈیوسر اور اینکر کی تھی ،اس معاملے میں مالکان کی کوئی غلطی نہیں ، اس پروگرام کو بغیر ایڈیٹنگ کے نہیں چلایا جانا چاہیئے تھا اس پروگرام کی ایڈیٹنگ نہیں کی گئی تاہم اس غفلت پر ادارہ نے پروگرام کے پروڈیوسر اور اینکر کو شوکاز نوٹسز جاری کرنے کے بعد ملازمت سے فارغ کردیا ، انہوں نے عدالت کوبتایا کہ پیمرا نے عدلیہ سے متعلق متنازعہ پروگرام آن ائیر کرنے پر چینل فائیو کو 10 لاکھ روپے جرمانہ کرنے کے ساتھ پروگرام بھی بند کر ادیا ہے ا س لئے استدعا ہے کہ چینل فائیو کو جاری شو کاز نوٹس واپس لیا جائے ،ادارہ عدلیہ سے متعلق پروگرام آن ائیر ہونے پر معذرت چاہتے ہوئے آئندہ محتاط رویہ اختیا رکرے گا ،جس پر عدالت نے چینل فائیو کے خلاف مزید کارروائی ختم کردی ، سماعت کے دورا ن چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ فیصل رضاعابدی کہا ں ہیں کیاوہ عدالت میں موجود ہیں ،جس پر فیصل رضا عابدی اپنے وکیل ڈاکٹر امجد حسین بخاری کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے توچیف جسٹس نے ان کے کھڑے ہونے کے انداز پر برہمی کا اظہا رکیا۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس نے کہا کہ فیصل رضا عابدی نے پروگرام میں جوکچھ کہا ہے ، عدالت اس کاجائزہ لے گی ، اس موقع پر عدالت میںفیصل رضا عابدی کی نجی ٹی وی چینل پر گفتگوکی وڈیوچلائی گئی توچیف جسٹس نے وکیل سے کہا کہ کیا فیصل رضاعابدی کو اپنے کیے پر کوئی پشیمانی یا شرمندگی نہیں،جویہ کہتے ہیں کہ چیف جسٹس ملک کو تباہ کر رہا ہے، اس موقع پرفاضل وکیل نے عدالت میں دو متفرق درخواستیں پیش کیں اور کہا کہ ان کے موکل کے خلا ف توہین عدالت کیس کی سماعت کراچی میں کی جائے تاہم عدالت نے ان کی درخواست مسترد کردی ، دوسری درخواست پر عدالت نے فیصل رضا عابدی کا کیس دوسرے بنچ میں منتقل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے مزید سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی۔