چینی کمپنیوں نے پیداوار بڑھانے کے لیے ملازموں کو دماغی لہریں مانیٹر کرنے والے ہیلمٹ پہنا دئیے

Ameen Akbar امین اکبر جمعرات 3 مئی 2018 23:49

چینی کمپنیوں نے پیداوار بڑھانے کے لیے ملازموں کو دماغی لہریں  مانیٹر ..
چینی کمپنیاں اپنے ملازمین کو ایسے خصوصی ہیلمٹ پہنا رہی ہیں جو اُن کی دماغی سرگرمیوں کو مانیٹر کرتے ہیں۔ جس کے بعد منیجمنٹ ملازموں کی ذہنی حالت کے مطابق کام کے اوقات کار طے کرتی ہے۔
ساؤتھ چائنا مارننگ پوسٹ کے مطابق چین میں کئی کمپنیاں ملازموں کی ذہنی حالت پر مسلسل نظر رکھنے کے لیے خصوصی ہیلمٹ یا ہیٹ استعمال کر رہی ہیں۔یہ ہیلمٹ ملازمین کی دماغی سرگرمیوں کو مانیٹر کرتے ہیں۔

یہ ہیلمٹ سارا ڈیٹا کمپیوٹر پر منتقل کرتے ہیں۔ کمپیوٹر پر مصنوعی ذہانت کے الگورتھم  کا استعمال کر کے ملازمین کی  مختلف جذباتی کیفیات کا پتا چلایا جاتا ہے۔اس ڈیٹا اور الگورتھم سے انتظامیہ کو معلوم ہو جاتا  ہے کہ ملازمین کس وقت ذہنی دباؤ کا شکار ہیں۔اس کے بعد انتظامیہ ملازمین کی ذہنی حالت کے مطابق اُن کے کام کے اوقات کار کا تعین کرتی ہے۔

(جاری ہے)

اس طریقے کے استعمال سے پیداوار میں کافی اضافہ کیا جا سکتا ہے۔
ہانگژو کی ایک کمپنی سٹیٹ گرڈ ژجیانگ الیکٹرک پاور اُن بہت سی کمپنیوں میں سے ایک ہے جو اپنے ملازمین کی ذہنی حالت کا پتا چلانے کے لیے برین ویو مانیٹرنک ہیلمٹ کا استعمال کرتے ہیں۔ اس کمپنی کے 40 ہزار ملازمین صوبے میں بجلی کی ترسیل اور تقسیم کے ذمہ دار ہیں۔ 2014 سے لاگو اس طریقہ کار کے تحت کمپنی کے منافع میں   2 ارب یوان یا 315 ملین ڈالر کا اضافہ ہوا ہے۔

دوسری کمپنیوں  ، جہاں برین ویو مانیٹرنگ ہیلمٹ استعمال ہوتے ہیں،  نے بھی اپنی پیداوار اور منافع میں اضافے کی رپورٹ دی ہے۔
اس طریقہ کار کے تحت جب کمپنی کے اہم افراد کی ذہنی حالت کافی جذباتی ہوتی ہے تو انہیں چھٹی پر بھیج دیا جاتا ہے یا انہیں کوئی آسان کام دے دیا جاتا ہے۔ایسا نہ کیا جائے تو پوری ٹیم کی کارکردگی ہی متاثر ہوتی ہے۔

متعلقہ عنوان :