مظفرآباد میں کروڑوں روپے سے تیار ہونے والاسب سے بڑا ہسپتال سی ایم ایچ شیخ زائد بن النہیان ہسپتال عوام کیلئے وبال و جان بن گیا

جمعہ 4 مئی 2018 13:15

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 مئی2018ء) دارلحکومت مظفرآباد میں کروڑوں روپے سے تیار ہونے والاسب سے بڑا ہسپتال سی ایم ایچ شیخ زائد بن النہیان ہسپتال عوام کیلئے وبال و جان بن گیا ہسپتال میں سرکاری ملازمین کو فور پروٹوکول دیا جاتا ہے،دور دراز کے علاقوں سے آنے والے افراد کو نہ تو چیک کیا جاتا ہے جبکہ ڈاکٹروں نے لولی پاپ دینے کا سلسلہ شروع کررکھا ہے ! ہسپتال میں رش کے باعث عملہ بھی مریضوں کے ساتھ نارو سلوک پر پیش پیش پیش ہے ! حکومت آزادکشمیر ، سی ایم ایچ ہسپتال کی مینجمنٹ فوری نوٹس لیتے ہوئے عام مریضوں کے علاج و معالج کیلئے خصوصی توجہ دیں ۔

تفصیلات کے مطابق دارلحکومت مظفرآباد کی سب سے بڑی ہسپتال سی ایم ایچ مظفرآباد جس میںدور دراز کے علاقوں سے آنے والے ایسے مریض ہوتے ہیں جن کے پاس پرائیویٹ ہسپتالوں کے ڈاکٹروں کو دینے کیلئے فیس نہیں ہوتی اُن کو سی ایم ایچ مظفرآبا دمیں بیٹھے ہسپتال کا عملہ پہلا سوال پوچھتا ہے کہ آپ سرکاری ملازم ہیں یا پھر پرائیویٹ اگر سرکاری ملازم ہے تو اُس کو ڈاکٹر کے پاس جانے کیلئے چیک دے دی جاتی ہے جبکہ اگر وہ سرکاری ملازم نہیں ہے ! چاہے وہ شدید تکلیف میں بلبلا رہا ہے اُس کو ’’آج ڈاکٹر نہیں بیٹھے !‘‘ کہہ کر دس روپے کی پرچی واپس کردی جاتی ہے !جس سے ایک طرف ظاہر ہوگیا ہے کہ سی ایم ایچ مظفرآباد ماہوار لاکھوں روپے تنخواہ لینے والے ڈاکٹر صرف سرکاری ملازمین کیلئے ڈیوٹی دے رہے ہیں جبکہ عام مریضوں کیلئے سوائے دھکے کے اور کچھ نہیں! عوام کا کہنا ہے کہ حکومت آزادکشمیر اور سی ایم ایچ مظفرآباد کی انتظامیہ سرکاری ملازموں اور عوام کو برابری کی سطح پر چیک کریں تاکہ عام آدمی کو بھی ریلیف مل سکے ! ۔

(جاری ہے)

اُنہوں نے کہا کہ یو اے ای حکومت نے سی ایم ایچ (شیخ زائد بن النہیان ہسپتال)غریب عوام کیلئے تعمیر کرکے حکومت آزادکشمیر کو تحفہ دیا تھا جبکہ سی ایم ایچ مظفرآ باد میں آفیسرانوں اور سرکاری ملازموں کو فل پروٹوکول تو دیا جاتا ہے مگر عا م آدمی کو سوائے دھکے اور خواری کے کچھ نہیں ملتا جو کہ سوالیہ نشان ہی ۔

متعلقہ عنوان :