لاہور میں دن بدن ماحولیاتی آلودگی کااضافہ ہونا شروع ہوگیا

بچے اور بڑے مختلف بیماریوں کا شکار ،فضائی آلودگی کے باعث سانس لینا بھی دشوار ہو گیا ، محکمہ تحفظ ماحولیات آلودگی ختم کرنے کیلئے خاطر خواہ اقدامات کرنے میں ناکام

جمعہ 4 مئی 2018 20:00

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 04 مئی2018ء) صوبائی دارالحکومت لاہور میں دن بدن ماحولیاتی آلودگی کااضافہ ہو رہا ہے اور اس آلودگی کے باعث بچے اور بڑے مختلف بیماریوں کا شکار ہو رہے ہیں جبکہ فضائی آلودگی کے باعث سانس لینا بھی دشوار ہو گیا ہے اس حوالے سے محکمہ تحفظ ماحولیات بھی شہر میں آلودگی ختم کرنے کیلئے خاطر خواہ اقدامات کرنے میں ناکام ہوگیا ہے بتایاگیا ہے کہ باغوں کے شہر میں ترقیاتی منصوبوں ،ٹریفک کے بے پناہ رش ،سٹیل ملز ،لوڈشیڈنگ اور دھوئیں کے بادل چھوڑنے والی گاڑیوں کے باعث ماحول زہر گھول رہی ہے جس کی وجہ سے لاہور شہر آلودگی کا مرکز بن گیا ہے ڈائریکٹر محکمہ تحفظ ماحولیات نسیم الرحمان شاہ کا کہنا ہے کہ ماحولیاتی آلودگی گلوبل وارمنگ کا باعث بن رہی ہے انہوں نے کہا کہ آلودگی کو ختم کرنے کیلئے شجرکاری کو جنگی بنیادوں پر شروع کرنانہایت ضروری ہوگیا ہے ایک سروے رپورٹ کے مطابق بھارت میں دہلی ،چین میں بیجنگ اور پاکستان میں کراچی کے بعد لاہور آلودہ ترین شہروں میں شمار ہوتا ہے اور گزشتہ دس سالوں میں ماحولیاتی آلودگی کے باعث شرح اموات میں اضافہ بھی دیکھنے میں آیا ہے جبکہ ماحولیاتی آلودگی دنیا بھر کا مسئلہ ہے، وہ چاہے فضائی ہو، آبی ہو، موسمیاتی ہو یا پھر زمینی لیکن شہر لاہور میں دیگر آلودگیوں کیساتھ ساتھ ماحولیاتی آلودگی خطرناک حد تک بڑھ رہی ہے، انسانی سرگرمیوں کو اس آلودگی کی بڑی وجہ کہا جاسکتا ہے۔