ہمیں قائداعظم کی سوچ کے مطابق مستقبل کے لیے اہداف مقرر کرنا ہوں گے، نیکٹا کوآرڈینیٹراحسان غنی

جمعہ 4 مئی 2018 23:54

اسلام آباد۔4 مئی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 04 مئی2018ء) نیکٹا کے کوآرڈینیٹر احسان غنی نے کہا ہے کہ ہمیں اپنی ماضی کی غلطیوں کو تسلیم کرتے ہوئے قائداعظم کی سوچ کے مطابق مستقبل کے لیے اہداف مقرر کرنا ہوں گے اسی طرح معاشرے میں اجتماعیت کو فروغ دیا جاسکتا ہے ۔ان خیالات کا اظہار پالیسی ادارہ برائے پائیدار ترقی کے زیر اہتمام اجتماعیت کی طرف پیش رفت کے حوالے سے تین روزہ انٹرنیشنل کانفرنس کے اختتامی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا ،قومی انسداد دہشت گردی اتھارٹی کے کوآرڈینیٹر احسان غنی نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امن اور برداشت کے فروغ کے لیے سازگار ماحول پیدا کرنا وقت کی ضرورت ہے ،احسان غنی کا کہنا تھا کہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت نیکٹا نے انتہاپسندی اور دہشت گردی کے خاتمے کے لیے موثر اقدامات کیے جن میں نفرت انگیز تقاریر پر پابندی لگانا اور قومی سطح پر ایک بیانیہ پیدا کرنا ہے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزارت موسمی تغیرات کی پارلیمانی سیکرٹری رومینہ خورشید عالم نے کہا کہ تمام شہریوں کو اپنے آئینی حقوق کا علم ہونا چاہیے اور شہری بشمول قانون نافذ کرنے والے اداروں کو غیر مسلم کے حقوق کا بھی احترام کرنا چاہیے کیونکہ قانون کسی امتیاز کے بغیر سب کو تحفظ فراہم کرتا ہے ان کا کہنا تھا کہ اقلیتوں سے متعلق سپریم کورٹ کے 2014کے فیصلے پر من وعن عمل ہونا چاہیے۔

(جاری ہے)

اگر قانون کی حکمرانی حقیقی معنوں میں قائم ہو جائیتو پھر اجتماعیت کو بھی اس کی روح کے مطابق فروغ مل سکتا ہے ،کانفرنس سے یورپی یونین کے سفیر جین فرانکوس نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم سب تمام شہریوں کے لیے مساوی حقوق کے حصول کے لیے لڑ رہے ہیں اگرچہ یہ مشکل کام ہے مگر ناممکن نہیں ،ہم مختلف مکتبہ فکر کے رہنماؤں کو ایک میز پر لا کر عدم برداشت اور انتہاپسندی کے بتوں کو توڑ رہے ہیں اور ہمیں یقین ہے کہ پاکستان انتہاپسندی اور عدم برداشت کے رویہ سے کامیابی کے ساتھ نبرد آزما ہو سکتا ہے ،کانفرنس سیپالیسی ادارہ برائے پائیدار ترقی کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر ڈاکٹر عابد قیوم سلہری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت ملک مشکل دور سے گزر رہا ہے کیونکہ تمام سیاسی جماعتیں عام انتخابات کے لیے مہم چلانے کی تیاریاں کررہی ہیں تاہم تمام جماعتوں کو اپنی پارٹی منشور میں مذہبی ہم آہنگی اور اجتماعیت کو شامل کرنا چاہیئے ،مقررین کا کہنا تھا کہ ہم پرامن بقائے باہمی کے لیے جدوجہد کررہے ہیں اور ہماری پالیسیوں کو اجتماعیت والے معاشرے کے فروغ کے لیے ہونا چاہیے ،کانفرنس سے ،اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر قبلہ ایاز ،ایس ڈی پی آئی کے بورڈ آف ڈائریکٹر ز کے چیئرمین شفقت کاکا خیل اور یورپی یونین کے مذہبی آزادی کے حوالے سے خصوصی نمائندہ جین فگل نے بھی خطاب کیا۔