الیکشن کمیشن کی جانب سے صوبے میں بھرتیوں پر پابندی عائد کرنے سے بلوچستان کے تعلیم یافتہ

نوجوانوں کی امیدیں دم توڑ گئی ہے،میر عبدالقدوس بزنجو بلوچستان میں غربت پسماندگی کے ساتھ غیروں کے ایجنڈے کے خاتمے کیلئے نوجوانوں کیلئے روز گار کے مواقع فرائم کرنا ناگزیر ہے،وزیراعلی بلوچستان

جمعہ 4 مئی 2018 23:56

الیکشن کمیشن کی جانب سے صوبے میں بھرتیوں پر پابندی عائد کرنے سے بلوچستان ..
کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 04 مئی2018ء) وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے کہا ہے کہ بٹھکے ہوئے نوجوانوں کو قومی دارے میں شامل کرکے اس ملک کا کار آمد شہری بنانا ہماری ترجیحات میں شامل تھا تاہم الیکشن کمیشن کی جانب سے بیک جمبش قلم سے صوبے میں بھرتیوں پر پابندی عائد کرنے سے بلوچستان کے تعلیم یافتہ نوجوانوں کی امیدیں دم توڑ گئی ہے بلوچستان میں غربت پسماندگی کے ساتھ غیروں کے ایجنڈے کے خاتمے کیلئے نوجوانوں کیلئے روز گار کے مواقع فرائم کرنا ناگزیر ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے خضدار اور آواران کے دورے کے موقع پر ملاقات کیلئے آئے نوجوانوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ جب ہم نے اقتدار سنھبالا تو ہمیں یہ اطمنان تھا کہ صوبے کے محکموں میں 22ہزار خالی آسامیاں موجود ہے جو بلوچستان کے بے روزگار نوجوانوں کے احساس محرومی کے خاتمے میں معاون و مددگار ثابت ہونگے اور ان آسامیوں پر تعیناتیوں کیلئے صاف شفاف طریقہ اپنایا تاکہ میرٹ پر اہل اور قابل نوجوانوں کو ایک باعزت روز گارفراہم کیا جاسکیں کیوں کہ بلوچستان میں کئی دہاں سے نوجوانوں کو روزگار کی فراہمی کی خاطر خواہ اقدامات نہیں کئے گئے جس کی وجہ سے ہمارے نوجوان نا صرف بھٹکے اور غیروں کے ہاتھوں استعمال ہوئے ہم نے کوشش کی کہ ان نوجوانوں کو قومی دہارے میں واپس لائے اور ان کی ہاتھوں میں قومی پرچم تھماکر انہیں ایک محب وطن اور باعزت شہری بنائیں مگر الیکشن کمیشن کی جانب سے صوبے میں خالی آسامیوں پر بھرتیوں کو روکنے کے فیصلے سے ان تمام نوجوانوں کی امیدیں دم توڑ گئی بلوچستان کے نوجوان باصلاحیت ہیں مگر سہولیات کے فقدان کے باعث مسائل سے دو چار ہے اور اس کا ہمیں بخوبی اداراک ہے مگر بدقسمتی سے ہم اپنے نوجوانوں کو الیکشن کمیشن کے فیصلے کے بعد روزگارفراہم نہیں کرپارہے ہیں انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی دورائے نہیں کہ الیکشن کمیشن نے یہ فیصلہ ملک بھر میں شفاف انتخابات کے انعقاد کیلئے کیا ہے مگر بلوچستان کی صورتحال دیگر صوبوں نے مختلف ہے ہم یہ سمجتھے ہیں کہ اس فیصلہ پر نظر ثانی کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے کیونکہ اگر ہم نے بھی نوجوانوں کو باعزت روزگار فراہم کرنے کیلئے ترجیحی اقدامات نہ اٹھائیں تو بلوچستان کے نوجوان ایک بار پھر مایوسی کا شکار ہوجائینگے جو ملک بلخصوص بلوچستان کیلئے نیک شگون ثابت نہ ہوگا ۔