مقبوضہ کشمیر ،ْ بھارتی فوجیوں نے سرینگر میں 4 کشمیری نوجوان کو شہید کردیا

قابض انتظامیہ نے مشترکہ مزاحمتی قیادت کو پریس کانفرنس سے روکنے کے لیے نظربندکردیا

ہفتہ 5 مئی 2018 13:20

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 مئی2018ء) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائیوں میں گزشتہ روز( ہفتہ) کو سرینگر میں چارکشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق فوجیوں نی3 نوجوان کو سرینگر کے علاقے چھتہ بل میں محاصرے اور تلاشی کی ایک پرتشدد کارروائی کے دوران شہید کیا جبکہ سرینگر کے علاقے صفا کدل میں احتجاجی مظاہروں کے دوران بھارتی فورسز کی ایک گاڑی نے ایک اور نوجوان کوکچل کر شہید کردیا۔

چھتہ بل میں اس سے پہلے بھارتی فوج کا ایک اہلکار بھی ایک حملے میں زخمی ہوا تھا۔ دریں اثناء چھتہ بل اور اس کے مضافات میں لوگ زبردست احتجاجی مظاہرے کیے گئے اور احتجاجی مظاہرین اور بھارتی فورسز کے اہلکاروں کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں۔

(جاری ہے)

اس دوران بھارتی فوج اور پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا ۔ دوسری جانب قابض انتظامیہ نے لوگوں کو چھتہ بل میں صورتحال کے حوالے سے معلومات کا تبادلہ کرنے سے روکنے کیلئے سرینگر میں انٹرنیٹ سروس بھی معطل کردی ہے۔

ادھرقابض انتظامیہ نے سینئر حریت رہنمائوں سید علی گیلانی ، میرواعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک کو گزشتہ روز پریس کانفرنس سے خطاب کرنے سے روکنے کیلئے نظر بند کردیا ہے۔ بھارتی پولیس نے محمد یاسین ملک کے گھر پر چھاپہ مارکر انہیںگرفتار کرکے کوٹھی باغ پولیس سٹیشن منتقل کردیا ہے۔ قابض انتظامیہ نے میرواعظ عمر فاروق کوگزشتہ روز گھر میں نظربند کردیا جبکہ سید علی گیلانی پہلے ہی گھر میں نظر بند ہیں۔ آزادی پسند قیادت کوسرینگر کے ایک ہوٹل میں پریس کانفرنس سے خطاب کرنا تھا جس میں انہوں نے مقبوضہ کشمیر میں بڑھتی ہوئی بھارتی ریاستی دہشتگردی کے پیش نظر تحریک آزادی کو آگے بڑھانے کے حوالے سے لائحہ عمل کا اعلان کرنا تھا۔