وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر افتخار احمد کی زیر صدارت ایبٹ آباد یونیورسٹی کی سنڈیکیٹ کا چوتھا اجلاس

اجلاس میں معذور طلبہ کیلئے ہر قسم کی یونیورسٹی فیس بشمول ہاسٹل فیس معافی کی منظوری دیدی گئی

ہفتہ 5 مئی 2018 14:50

ایبٹ آباد۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 مئی2018ء) ایبٹ آباد یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی سنڈیکیٹ کا چوتھا اجلاس زیر صدارت وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر افتخار احمد منعقد ہوا۔ اجلاس جس میں جسٹس (ر) عبدالطیف خان، ہائر ایجوکیشن کے نمائندہ پروفیسر ڈاکٹر جوہر علی سمیت ایڈیشنل سیکرٹری ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کبیر آفریدی، سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ، سیکرٹری فنانس، پرنسپل گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ کالج برائے خواتین شاہین گل، پرنسپل گورنمنٹ کالج برائے خواتین حویلیاں ڈاکٹر صغریٰ و یونیورسٹی کے ممبران نے شرکت کی۔

اجلاس کا ایجنڈا رجسٹرار ایبٹ آباد یونیورسٹی و سیکرٹری سنڈیکیٹ ڈاکٹر سیف الله نے پیش کیا۔ اجلاس کے دوران متعدد اہم فیصلے ہوئے جس میں بجٹ 2018-19ء کی منظوری کی سفارش کے ساتھ ساتھ بجٹ جس کا تخمینہ 75.146 ملین ہے جس میں 11.47 ملین سرپلس ہے، کو منظوری کی سفارشات کی گئی اور 2017-18ء کے ریوائز بجٹ کی منظوری کی سفارش کی گئی جو 247.136 ملین سرپلس ہے۔

(جاری ہے)

اس کے علاوہ میٹنگ کے دوران معذور طلبہ کیلئے ہر قسم کی یونیورسٹی فیس بشمول ہاسٹل فیس معافی کی منظوری دی گئی۔

بجٹ کے حوالہ سے ٹریژیرر ایبٹ آباد یونیورسٹی سردار غلام علی نے ممبران کو بریفنگ بھی دی۔ اس موقع پر ممبران کی جانب سے یونیورسٹی کو مالی بحران سے نکالنے اور مالی طور پر مستحکم کرنے کے حوالہ سے کئے جانے والے اقدامات پر وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر افتخاراحمد کی تعریف کی۔ سنڈیکیٹ کے اجلاس کے دوران سنڈیکیٹ کی گذشتہ میٹنگ کی کارروائی کی توثیق کے علاوہ وائس چانسلر اینول رپورٹ اور سٹیجیک پلان کو بھی منظور کر لیا گیا۔

اس موقع پر وائس چانسلر ایبٹ آباد یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر افتخار احمد جو سنڈیکیٹ کے چیئر پرسن بھی ہیں، نے اپنے خطاب کے دوران یونیورسٹی میں جاری تعمیری اور تعلیمی سرگرمیوں کے حوالہ سے ممبران کو بتایا۔ انہوں نے کہا کہ ایبٹ آباد یونیورسٹی میں وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے تعاون سے تعمیرات جاری ہیں، تعلیمی و تحقیقی سرگرمیاں جاری ہیں، گذشتہ دنوں یونیورسٹی نے ٹرانسپورٹ پول میں مزید چار بسوں کا اضافہ کیا، اس کے علاوہ دو اکیڈمک اور ایک ایڈمنسٹریشن بلاک کی تعمیرات کیلئے بھی ابتدائی کاغذائی کارروائی جاری ہے، ان پر بھی جلد ہی کام شروع ہو جائے گا۔

انہوں نے بتایا کہ یونیورسٹی کا ایک اکیڈمک بلاک اپنے تکمیل کے آخری مراحل میں ہے، اگلے سمسٹر تک انشاء الله اس کے دو فلور یونیورسٹی کے حوالہ ہو جائیں گے جس کے بعد کلاس رومز کی کمی کا مسئلہ بھی تقریباً حل ہو جائے گا۔ اس موقع پر سنڈیکیٹ ممبران نے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر افتخار احمد کی جانب سے یونیورسٹی کی ترقی کے حوالہ سے کئے جانے والے کاموںکو سراہا۔

متعلقہ عنوان :