میانمار، بدھا پیروکار مسلمانوں کی مذہبی آزادی کے خلاف سرگرم

مسلمانوں کی مذہبی آزادی پر پابندی عائد،7 مسلمانوں کو گلی میں نماز ادا کرنے پر3 ماہ قید کی سزا،با جماعت نماز پڑھنے، مساجدکی تعمیر بھی منع

ہفتہ 5 مئی 2018 17:43

ینگون(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 05 مئی2018ء) میانمار میں بدھا کے پیروکار مسلمانوں کی مذہبی آزادی کے خلاف سرگرم ہو گئے،مسلمانوں کی مذہبی آزادی پر قصدی طور پر پابندی عائد کر دی گئی،7 مسلمانوں کو گلی میں نماز ادا کرنیپر3 ماہ کی سزائے قید دے دی گئی،با جماعت نماز پڑھنے اور مساجدکی تعمیر کرنا بھی منع کر دیا گیا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق میانمار میں بدھا کے پیروکار مسلمانوں کی مذہبی آزادی کے خلاف بھی سرگرم ہو گئے۔

برمی حقوق انسانی کے نیٹ ورک کے ایک افسر کا کہنا ہے کہ مسلمانوں کی مذہبی آزادی پر قصدی طور پر پابندی عائد کی گئی ہے۔میانمار میں 7 مسلمانوں کو گلی میں نماز ادا کرنے کے جواز میں تین ماہ کی سزائے قید سنائی گئی ہے۔"ایشین کوریسپانڈنٹ" اخبار نے برمی حقوق انسانی کے نیٹ ورک کے حوالے سے اپنی خبر میں لکھا ہے کہ گزشتہ برس یانگون شہر سے منسلک تھرکیٹہ قصبے میں گھر سے باہر با جماعت نماز ادا کرنے پر جرم وار قبول کیے جانے والے مسلمان شہریوں کو سزائے قید صادر کی گئی ہے۔

(جاری ہے)

اسی خبر کے مطابق قصبے میں گزشتہ برس ماہ اپریل میں انتہا پسند بدھ متوں نے مسلمان اسکولوں میں با جماعت نماز کی ادائیگی پر اسکولوں پر دھاوا بول دیا تھا جس پر ان اسکولوں پر مہر لگا دی گئی تھی۔برمی حقوق انسانی کے نیٹ ورک کے ایک افسر کا کہنا ہے کہ مسلمانوں کی مذہبی آزادی پر قصدی طور پر پابندی عائد کی گئی ہے اور ان افراد کو کسی بھی مقام پر عبادت ادا کرنے کا حق حاصل نہیں ہے۔واضح رہے کہ بنیادی انسانی حقوق میں شامل عبادت کرنے کی آزادی پر پابندی عائد کیے جانے والے علاقے میں موزوں مقام پر با جماعت نماز پڑھنے کی ممانعت ہے تو عبادت گاہوں کی تعمیر کرنا بھی منع ہے۔

متعلقہ عنوان :