چیف جسٹس نے سی پیک پر کوئی حکم امتناع جاری نہ کرنے کا حکم دیا ہے‘ جسٹس جواد حسن

سی پیک کے کاروباری لین دین اور دیگر تنازعات کو عدالتوں سے باہر حل کرنا ہوگا،پاکستان کو غیر ملکی سرمایہ کاروں کی اشد ضرورت ہے عدالتوں کو بلاوجہ کے کیسز کی حوصلہ شکنی کرنی چاہیے، زیر التوا کیسز کو تیزی اور دیانت داری سے نمٹانے کی کوشش کررہے ہیں‘کانفرنس سے خطاب

ہفتہ 5 مئی 2018 17:46

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 مئی2018ء) لاہور ہائیکورٹ کے جج جسٹس جواد حسن نے کہا ہے کہ چیف جسٹس نے سی پیک پر کوئی حکم امتناع جاری نہ کرنے کا حکم دیا ہے،ہمیں سی پیک کے کاروباری لین دین اور دیگر تنازعات کو عدالتوں سے باہر حل کرنا ہوگا،پاکستان کو غیر ملکی سرمایہ کاروں کی اشد ضرورت ہے،غیر ملکی سرمایہ کاری میں کوئی رکاوٹ نہیں ہونی چاہیے،عدالتوں کو بلا وجہ کے کیسز کی حوصلہ شکنی کرنی چاہیے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے سی پیک اور لاء اینڈ آرڈر کے موضوع پر یو ایم ٹی کے تحت منعقدہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ جسٹس جواد حسن نے کہاکہ پاکستان کو اس وقت غیر ملکی سرمایہ کاری کی اشد ضرورت ہے، خواہش ہے کہ پاکستان میں زیادہ سے زیادہ سرمایہ کار آئیں۔غیر ملکی سرمایہ کاری میں کوئی رکاوٹ نہیں ہونی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس نے حکم دیا ہے کہ سی پیک پرکوئی حکم امتناعی جاری نہیں ہوگا، سی پیک پر آپسی لین دین اور دیگر تنازعات کو عدالتوں سے باہر حل کرنا ہوگا، غیر ملکی سرمایہ کاری میں کوئی مداخلت برداشت نہیں کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ عدالتوں کو بلاوجہ کے کیسز کی حوصلہ شکنی کرنی چاہیے، زیر التوا کیسز کو تیزی اور دیانت داری سے نمٹانے کی کوشش کررہے ہیں۔