جج اور جرنیل کی جتنی عزت ہے اتنی سیاستدان کی بھی ہونی چاہیے،وزیر اعظم

آئندہ انتخابات میں عوام جو فیصلہ کرے گی اسے پانچ سال عزت ملنی چاہیے ، سیاستدانوں کو صرف اقامے پر نا اہل کرنا ملک کے مفاد میں نہیں ،سارے فیصلے قبول کر کے من وعن عمل کیا لیکن عوام نے ان فیصلوں کو قبول نہیں کیا، شاہد خاقان عباسی زرداری اور مشرف نے سی پیک اور ترقیاتی کام کام کیوں نہیں کرائے،حکومت میں آئے تو 3 فیصد ترقی تھی جو بڑھ کر 6 فیصد ہوگئی ہے، سڑک کی افتتاحی تقریب سے خطاب

ہفتہ 5 مئی 2018 18:33

پسرور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 05 مئی2018ء) جتنی ایک جج اور جرنیل کی عزت ہے اتنی سیاستدان کی بھی ہونی چاہئے ۔ یہاں پر پانچ سال بعد سیاستدان کا احتساب ہوتا ہے۔ فیصلہ عوام کے پاس ہے جو فیصلہ ہو گا اسے پانچ سال عزت ہونی چاہئے ۔ ان خیالات کا اظہار وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کا پسرور میں دو رویہ روڈ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ آپ جن لوگوں کو اسمبلیوں میں بھیجتے ہین وہ نہ صرف اپنے حلقے کے کام کرتے ہیں بلکہ پورے ملک کی ترقی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں ۔ سابق وفاقی وزیر قانون زاہد حامد خان نے ملک کی ترقی کے لئے جو کام کیا میں ان کو داد دیتا ہوں ۔ ان کے ذمے جو کام لگایا انہوں نے کبھی انکار نہیں کیا بلکہ پورا کر کے دکھایا ۔

(جاری ہے)

ایک بل کے اوپر ان کو گھسیٹا گیا حالانکہ اس بل سے ان کا کوئی تعلق نہیں تھا اور نہ ہی رپورٹ میں ان کا نام تھا ۔

میں نے منع کیا کہ استعفی نہ دیں تو انہوں نے کہا کہ اگر میرے استعفے سے مسئلہ حل ہوتا ہے تو میں استعفی دیتا ہوں ۔یہ ان کی خدمت کی سیاست کا معیار ہے۔ جس ملک میں سیاستدان کی عزت نہیں ہوتی وہ ملک ترقی نہیں کرتا۔ جتنی ایک جج ،جرنیل یا گورنمنٹ ملازم کی عزت ہے اتنی تو سیاستدان کی بھی عزت ہونی چاہئے ۔ ملک چلانے کا کام سیاستدان کے حوالے ہوتا ہے اگر سیاستدان کو ایک اقامے پر نااہکل کر دیا جائے تو یہ ملک کے حق میں نہیں۔

خواجہ آصف کو اقامہ پر نااہل کیا گیا حالانکہ اقامہ ایک ویزہ ہے اور خواجہ آصف نے اپنی آمدن کا ٹیکس دیا اور 30 سال اس ملک کی خدمت کی ۔ انہوں نے کہا کہ پھر بھی ہم نے یہ سارے فیصلے قبول کئے لیکن نہ حقیقت ئیہ فیصلے قبول کرتی ہے اور نہ ہی پاکستان کی عوام ۔ انہوں نے کہا کہ ہر پانچ سال بعد سیاستدان کا احتساب ہوتا ہے کسی اور کا نہیں ہوتا۔ ملک کی ترقی کا صرف ایک ہی راستہ ہے کہ ووٹ کو عزت دو ، سیاستدان کو عزت دو ۔

انہوں نے تقریب سے خطاب کرتے ہو ئے کہا کہ اس روڈ کا وعدہ میاں نواز شریف کا تھا اور ان کا اتنا تجربہ ہے کہ وہ خود بتاتے یہ یہاں سڑک ، موٹر وے اور سکول بننے چاہئیں ۔ شہباز شریف نے بہت محنت کی ان کے کام صوبے میں نظر آتے ہیں حالانکہ وسائل تو تمام صوبوں کے برابر ہوتے ہیں لیکن بات محنت اور لگن کی ہے ۔ مسلم لیگ(ن) کی وفاقی اور صوبائی حکومت نے بجلی ، گیس اور سڑکوں کے منصوبوں سے عوام کی مشکلات کو حل کیا کیا مشرف اور زرداری کے پاس وسائل نہیں تھے انہوں نے ترقیاتی کام کیوں نہیں کرائے اور سی پیک کیوں نہیں بنوایا۔

یہ سارے منصوبے مسلم لیگ(ن) کے ہی ہیں کہ وہ جبیں نہیں بھرتیں بلکہ عوام کا سوچتے ہیں جب حکومت آئی تو تین فیصد ترقی تھی اب چھ فیصد ہو گئی ہے اور یہ سلسلہ جاری رہا تھا پاکستان کی عوام نے فیصلہ دیا تو مسلم لیگ(ن) پاکستان کے وسائل حل کرے گی ۔،شاہد خاقان عباسی نے مزید کہا کہ مجھے وزارت عظمیٰ پر فائز ہوئے 8 ماہ ہر ہفتے کئی کئی سو ارب روپے کا افتتاح کرتا ہوں، 20، 30 سال سے زیر التوا منصوبے مکمل کیے، ماضی میں اس کی کوئی مثال نہیں ملتی، تقریریں کرنے والوں نے 5 سال گزرنے کے بعد 11 نکات پیش کردیے، ہم نے نکات پیش نہیں کیے بلکہ کام کیا، ن لیگ کو کسی نکات کی ضرورت نہیں کیونکہ ہم کام کی بنیاد پر کھڑے ہیں، صرف ن ہی لیگ ملک کا درد رکھتی ہے۔ ۔