شمسی طوفان 6 مئی کو زمین سے ٹکرائے گا، ناسا

سورج میں سوراخ ہو جانے کی وجہ سے شمسی طوفان برپا ہوتا ہے،امریکی خلائی ادارہ

ہفتہ 5 مئی 2018 20:11

شمسی طوفان 6 مئی کو زمین سے ٹکرائے گا، ناسا
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 مئی2018ء) امریکی خلائی ادارے ناسا نے متنبہ کیا ہے کہ شمسی طوفان 6 مئی کو زمین سے ٹکرائے گا۔بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق ناسا نے پیش گوئی کی ہے کہ شمسی طوفان زمین سے ٹکرائے گا جس کے باعث مقناطیسی لہروں سے جزوی تکنیکی بلیک آٹ ہوسکتا ہے جس کے باعث بجلی کی ترسیل، پروازوں کی آمد و رفت اور سیٹلائٹ آپریشن کے متاثر ہونے کا امکان ہے۔

(جاری ہے)

اس شمسی طوفان کی پانچ درجہ بندی کی گئی ہیں جن میں سے چار معمولی قسم کے ہوں گے جب پانچواں خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔خلائی ادارے ناسا کا کہنا ہے کہ شمسی طوفان کی وجہ سورج میں سوراخ ہوجانا ہے ۔ سورج کا سوراخ والا حصہ زمین کی طرف گردش کر رہا ہے جس کی شمالی اور جنوبی روشنی شمسی طوفان برپا کر سکتی ہے۔ شمسی طوفان اس وقت برپا ہوتا ہے جب سورج میں کچھ سوراخ نمودار ہو جاتے ہیں جہاں سے آگ کے شعلے نکلتے ہیں جنہیں Coronal mass ejection کہا جاتا ہے۔واضح رہے کہ سورج سے چارج شدہ پلازمہ برقی اور مقناطیسی میدان کے ساتھ زمین کی جانب 3 ہزار میل فی گھنٹہ کی رفتار سے بڑھتے ہیں۔ یہ منظر دائرہ قطب شمالی کے قریبی ممالک میں دیکھے جاسکتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :