ڈپٹی کمشنر حافظ آباد کی انسداد پولیو مہم کو کامیاب بنانے کیلئے محکموں کی کارکردگی کی تعریف

موذی مرض کے مکمل خاتمے کے لیے آئیندہ بھی سرکاری اور بین الاقوامی ادارے اسی جذبے کے ساتھ مل کر کام کریں گے، صالحہ سعید

ہفتہ 5 مئی 2018 20:38

حافظ آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 05 مئی2018ء) ڈپٹی کمشنر حافظ آباد صالحہ سعید نے 9تا 11اپریل کی تین روزہ انسداد پولیو مہم کا کامیاب بنانے کے سلسلہ میں متعلقہ محکموں کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے اس توقع کا اظہار کیا ہے کہ اس موذی مرض کے مکمل خاتمے کے لیے آئیندہ بھی سرکاری اور بین الاقوامی ادارے اسی جذبے کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ بچوں کو عمر بھر کی معذوری سے دو چار کرنے والے اس مرض سے بچائو کے لیے والدین ،اساتذہ اور علماء کا کردار بیحد اہم ہے اور ہم سب کو یہ عزم کرنا ہوگا کہ ہم اپنے بچوں کی صحت اور سلامتی پر نہ تو کوئی سمجھوتہ کریں گے اور نہ ہی پولیو کے حفاظتی قطروں کے حوالہ سے کسی منفی اور بے بنیاد پراپیگنڈا کا شکار ہونگے۔

(جاری ہے)

ڈپٹی کمشنر نے ان خیالات کا اظہار اپنے دفتر میں منعقدہ گزشتہ انسداد پولیو مہم کے نتائج کے جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔

اسسٹنٹ کمشنر حافظ آباد امتیاز شاہد گوندل ،سی ای او ہیلتھ ڈاکٹر حامد رفیق اور محکمہ صحت کے دیگر افسران بھی اجلاس میں شریک ہوئے۔سی ای او ہیلتھ ڈاکٹر حامد رفیق نے ڈپٹی کمشنر اور اجلاس کے شرکاء کو گزشتہ پولیو مہم کے نتائج اور محکمہ کی کارکردگی کے حوا لہ سے بریفنگ دی ۔انہوں نے بتایا کہ اس تین روزہ مہم کے دوران 2لاکھ 6ہزار 104بچوں کو پولیو سے بچائو کے حفاظتی قطرے پلانے کا ٹارگٹ حاصل کر لیا گیا ہے اور بین الاقوامی ادارے کی جانب سے ضلع کی دو یونین کونسلوں میں تھرڈ پارٹی انسپکشن میں بھی مہم کو کامیاب قرار دیا گیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ کسی وجہ سے اپنے گھر میں موجود نہ پائے جانے والے اور والدین کی جانب سے حفاظتی قطرے پلانے سے انکار والے تمام کیس بھی مہم کے بعد مخصوص دنوں کے اندر حل کر لیے گئے ہیں اور کم و بیش تمام ایسے بچوں کو حفاظتی قطرے پلائے جا چکے ہے ۔انہوں نے مہم کی کامیابی میں اپنا کردار اور ذمہ داریاں ادا کرنے پر تمام متعلقہ محکموں کا بھی شکریہ ادا کیا ۔انہوں نے ڈپٹی کمشنر کو یقین دہانی کرائی کہ آئندہ بھی انسداد پولیو مہم سمیت محکمہ کے دیگر اہداف اور ذمہ داریاں کو حکومتی توقعات کے مطابق ادا کرنے کے سلسلہ میں تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے اور بالخصوص بچوں کو معذوری سے بچائے کا فریضہ خدمت اور خلوص نیت کے جذبے سے ادا کیا جائیگا۔

متعلقہ عنوان :