سندھ کا بجٹ 10مئی کو پیش ، کسی کو 80کی دہائی کی سیاہ سیاست دہرانے کی اجازت نہیں دینگے ،مرادعلی شاہ

نفرت پھیلانے والوں کو لوگ مسترد کرچکے ہیں ،نفرت کی سیاست کرنے والوں کے مذموم مقاصد کبھی کامیاب نہیں ہوں گے ، پیپلزپارٹی نے ہمیشہ محبت اور بھائی چارگی کا درس دیا ، نئی حکومت کے لئے ایک بلاک چھوڑ کرجائیں گے تاکہ وہ اگلے پورے سال کے لیے بجٹ دے سکے، وزیر اعلیٰ سندھ کی میڈیا سے گفتگو

ہفتہ 5 مئی 2018 21:40

سندھ کا بجٹ 10مئی کو پیش ، کسی کو 80کی دہائی کی سیاہ سیاست دہرانے کی اجازت ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 05 مئی2018ء) وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ 80 کی دہائی کے سیاہ دور کا خاتمہ ہوچکا ہے، اب اس کو دہرانے نہیں دیں گے ،نفرت پھیلانے والوں کو لوگ مسترد کرچکے ہیں اور ایسے لوگ جو نفرت کی سیاست کرتے ہیں اپنے مذموم مقاصد میں کبھی بھی کامیاب نہیں ہوں گے ، پیپلزپارٹی نے ہمیشہ محبت اور بھائی چارگی کا درس دیا ہے ، ہم اگلی نئی آنے والی حکومت کے لیے ایک بلاک چھوڑ کرجائیں گے تاکہ وہ اگلے پورے سال کے لیے بجٹ دے سکے، انشاء اللہ سندھ حکومت اپنا بجٹ 10 مئی کو پیش کرے گی،مجھے امید ہے کہ 2018 کے الیکشن میں پورے پاکستان کے لوگ پیپلزپارٹی کو ہی ووٹ دیں گے ۔

ہفتہ کومیڈیاسے گفتگو میں وزیرا علیٰ سندھ نے کہاکہ سندھ حکومت نے اخوت فائونڈیشن کے ساتھ اشتراک کیا ہے اور اس کے ااچھے ثمرات بھی نظر آرہے ہیں ،یہ جان کر مجھے بڑی خوشی ہوئی کہ میرے گائوں کا بھی ایک بچہ اسی درسگاہ میں زیر تعلیم ہے۔

(جاری ہے)

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میں پہلے بھی کہہ چکا ہوں کہ ملک میں سیاست کرنے کی اجازت ہر ایک کو ہے۔

انہوں نے کہا کہ 80 کی دہائی کے سیاہ دور کا خاتمہ ہوچکا ہے، اب اس کو دہرانے نہیں دیں گے۔نفرت پھیلانے والوں کو لوگ مسترد کرچکے ہیں اور ایسے لوگ جو نفرت کی سیاست کرتے ہیں اپنے مذموم مقاصد میں کبھی بھی کامیاب نہیں ہوں گے۔ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی نے ہمیشہ محبت اور بھائی چارگی کا درس دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ 2018 کے الیکشن میں پورے پاکستان اور خاص طورپر کراچی کے لوگ پیپلزپارٹی کو ہی ووٹ دیں گے۔

لوگوں نے لسانیت کی بنیاد پر سیاست کو رد دیا ہے۔ اب یہ لوگ پاکستان پیپلزپارٹ کے نقشِ قدم پر چلنے کی کوشش کررہے ہیں لیکن ان کے کھوکھلے اور فریبی نعروں سے کچھ بھی نہیں ہوگا۔ بجٹ کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میں بتا چکا ہوں کہ بجٹ میں جاری منصوبوں کے پیسے رکھے جائیں گے،جن کی منظوری 3 مہینے تک ہوگی اور اس دوران کوئی نئی اسکیم متعارف نہیں کرائی جائے گی۔

ہم اگلی نئی آنے والی حکومت کے لیے ایک بلاک چھوڑ کرجائیں گے تاکہ وہ اگلے پورے سال کے لیے بجٹ دے سکے، انشاء اللہ سندھ حکومت اپنا بجٹ 10 مئی کو پیش کرے گی۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پہلے تو کسی نے ٹنکی گرائونڈ کا سنا ہی نہیں تھا، جب سے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے جلسہ کیا تو ٹنکی گرائونڈ مخالفین کے لیے ایک مسئلہ بن گیا۔انہوں نے کہا کہ جلسہ کرنے کی ہر ایک کو پوری اجازت ہے مگر وہ ادھر ادھر سے لوگوں کو جمع کرکے جلسہ کرنا چاہتے ہیں تو کریں۔

کراچی کے شہریوں نے ان کو اور ان کی سیاست کو بالکل مسترد کردیا ہے۔ انہوں نے پہلے بھی کراچی کے لوگوں کو ورغلایا تھا جو اب سب پر ظاہر ہوچکا ہے اگر وہ دوبارہ ایسا کریں گے تو ناکام ہی ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ میئر کراچی کو کام کرنے کے پورے اختیار ات ہیں، اگر وہ کام کرنا ہی نہیں چاہتا تو یہی بولتا رہے گا کہ اختیارات نہیں ہیں، پیسے نہیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی نے کسی بھی وقت میں اور کبھی بھی لسانیت کی سیاست نہیں کی ہے۔پاکستان پیپلزپارٹی ایک وفاقی جماعت ہے ہم نے تو یہ نعرہ لگایا ہے کہ چاروں صوبوں کی زنجیر بے نظیر۔ بے نظیر اور اب بلاول بھٹو زرداری چاروں صوبوں کو اکٹھا کریں گے۔