جمعیت علماء اسلام ضلع شیرانی اورضلع موسی خیل کے زیراہتمام آل پارٹیزکی جانب سے احتجاجی مظاہرے وریلیاں

الیکشن کمیشن نے متازع فیصلہ کیا،تعجب کی بات ہے ضلع موسی خیل قومی اسمبلی کی نشست میں لورالائی کے ساتھ منسلک ہے، صوبائی اسمبلی کی نشست میں ضلع شیرانی کے ساتھ ضم کیاگیا الیکشن کمیشن یہ متنازع فیصلہ واپس لے بصورت دیگرضلع موسی خیل اورضلع شیرانی کے عوام اورتمام سیاسی پارٹیاں ملکربھرپوراحتجاج کریں گی،مقررین

ہفتہ 5 مئی 2018 22:47

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 05 مئی2018ء) جمعیت علماء اسلام ضلع شیرانی اورضلع موسی خیل کے زیراہتمام الیکشن کمیشن کی جانب سے دونوں اضلاع کوایک دوسرے میں ضم کرکے صوبائی اسمبلی کی ایک نشست قراردینے کے خلاف آل پارٹیزکی جانب سے احتجاجی مظاہرے ہوئے ،ریلیاں نکالی گئیںاوراجلاس ہوا،جمعیت علماء اسلام ضلع شیرانی کے زیراہتمام ضلعی دفترمیں آل پارٹیزکانفرنس ہوئی جس سے جمعیت کے صوبائی سیکرٹری مالیات حاجی محمدحسن شیرانی،ضلع شیرانی کے امیرمولانافیض محمدشیرانی، مولانا جالندر شیرانی، مولانا احمد حریفال ،مولانا اسحاق شاہ مفکر،مولانا سردار حریفال،پشتونخوامیپ کے ڈسٹرکٹ چیئر مین سلطان شیرانی،حاجی غلام گل، تحریک انصاف کے ضلعی صدر عبدالجلیل شیرانی، اے این پی کے امان اللہ خان عرف لالو حریفال، سائیں انور لالا، پاکستان مسلم لیگ ن کے صدرعبدالغنی شیرانی اوران کے علاوہ ضلع شیرانی کے دیگر قبائلی وسیاسی رہنماؤںنے مشترکہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ الیکشن کمیشن نے پہلے مرحلے میں ضلع شیرانی کوالگ نشست قراردیاجس کاضلع شیرانی کے عوام نے خیرمقدم کیالیکن اعتراضات کی سماعت کے موقع پر الیکشن کمیشن نے ضلع شیرانی کوضلع موسی خیل میں ضم کرکے یہاں کے عوام کواپنے حق سے محروم کیاہم اس فیصلے کونہیں مانتے،اس کے خلاف ہائی کورٹ میں کیس دائرکریں گے اگرمسئلہ حل نہ ہواتوضلع شیرانی اورضلع موسی خیل کے عوام اورتمام سیاسی پارٹیوں کے کارکن ملکرژوب،ڈیرہ اسماعیل خان اورلورالائی ٹوڈیرہ غازی خان قومی شاہراہیں بند،پہہ جام ہڑتال اورالیکشن میں بائیکاٹ سمیت تمام اقدامات اٹھائیں گے،درین اثناء جمعیت علماء اسلام ضلع موسی خیل کے زیراہتمام آل پارٹیزکانفرنس ہوئی،موسی خیل بازارمیں الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی گئی اوربڑااحتجاجی مظاہرہ کیاگیااحتجاجی مظاہرے سے جمعیت کے امیروسابق وزیرمولانامحمد سرور ندیم،پشتونخوامیپ کے سنیئر معاون سیکرٹری ملک عیدمحمد، تحریک انصاف کے رہنماء میونسپل چیرمین عبداللہ جان لاجک ، اے این پی کے میر جلات خان ایسوٹ،خان میر لالا، جماعت اسلامی کے رشید انجم، پریس کلب کے جنرل سیکرٹری خلیل احمد، سیاسی ورکر جبار غوری،انجمن تاجران صدر اور میونسپل اپوزیشن لیڈر حاجی حبیب اللہ، لیبر صدر ملک پٹے خاناور دیگر رہنماوں نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ الیکشن کمیشن نے متازع فیصلہ کیااورتعجب کی بات یہ ہے کہ ضلع موسی خیل قومی اسمبلی کی نشست میں لورالائی کے ساتھ منسلک ہے جبکہ صوبائی اسمبلی کی نشست میں ضلع شیرانی کے ساتھ ضم کیاگیاجوباعث تعجب ہے انہوںنے کہاکہ الیکشن کمیشن یہ متنازع فیصلہ واپس لے بصورت دیگرضلع موسی خیل اورضلع شیرانی کے عوام اورتمام سیاسی پارٹیاں ملکربھرپوراحتجاج کریں گی۔