بھارت میں ریپ کے بعد متاثرہ لڑکی کو جلا دیا گیا،14ملزمان گرفتار

لڑکی نے ریپ بارے والدین کو بتایااورگائوں کے سردارکو شکایت کی جس پر ملزمان برہم ہوگئے،بھارتی پولیس

اتوار 6 مئی 2018 12:40

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 مئی2018ء) بھارت کی ریاست جھاڑکنڈ میں لڑکی کے ریپ کے بارے میں گاؤں کے سردار کو مطلع کرنے پر لڑکی کو زندہ جلا دیا گیا۔بھارتی ٹی وی کے مطابق پولیس نے بتایاکہ ریاست جھاڑکنڈ میں لڑکی کے ریپ کے بارے میں گاؤں کے سردار کو مطلع کرنے پر لڑکی کو زندہ جلا دیا گیا۔ریاست جھاڑکنڈ میں ہونے والے اس واقعے میں ملوث ہونے کے الزام میں چودہ افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔

پولیس کا کہنا تھاکہ 16 سالہ لڑکی کے والدین نے اپنی بیٹی کا ریپ کیے جانے کی شکایت گاؤں کے سردار سے کی تھی۔ جس کے بعد جرگے نے ملزمان کو سو بار اٴْٹھک بیٹھک کرنے اور 50 ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی۔سزا سننے کے بعد ملزمان غصے میں آ گئے اور انھوں نے متاثرہ لڑکی اور اٴْس کے والدین کو مارنا پیٹنا شروع کر دیا۔

(جاری ہے)

اٴْس کے بعد انھوں نے لڑکی کو آگ لگا دی۔

مقامی پولیس سٹیشن کے انچارج اشوک رام کے حوالے سے بتایا کہ دو ملزمان نے والدین کو مارا پیٹا اور اٴْن کے مکان کی جانب بڑھے جہاں انھوں نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر متاثرہ لڑکی کو آگ لگا دی۔خیال کیا جا رہے کہ ملزمان نے متاثرہ لڑکی کو اس کے گھر سے اٴْس وقت اغوا کیا جب اٴْس کے والدین شادی میں شرکت کے لیے گئے ہوئے تھے۔مقامی پولیس کے مطابق دو افراد نے گاؤں کے نزدیک جنگل میں اٴْسے ریپ کیا۔

جب لڑکی نے اس واقعے کے بارے میں اپنے والدین کو آگاہ کیا تو وہ اٴْسے گاؤں کے سردار کے پاس لے گئے تاکہ ملزمان کو سزا دی جا سکے۔گو کہ گاؤں کے جرگے کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے لیکن انڈیا میں تنازعات کو ختم کروانے میں جرگے کافی اثر روسوخ رکھتے ہیں۔پولیس کا کہنا تھا کہ اٴْس نے 14 افراد کو حراست میں لیا جن سے لڑکی کے ریپ اور قتل کے بارے میں تحقیقات کی جار رہی ہیں۔ آئی جی پولیس نے روزنامہ ہندوستان ٹائمز کو بتایا کہ حملہ میں ملوث ایک شخص تاحال لاپتہ ہے۔دوسری جانب جرگے کے اراکین کے خلاف غیر قانونی احکامات دینے پر کارروائی کی جا رہی ہے۔