معروف اینکر اقرارا الحسن نے نیواسلام آباد ائیرپورٹ کی انتظامیہ کا پول کھول دیا

نیو اسلام آباد ایئر پورٹ کسی غریب پاکستانی کا اُدھڑا ہوا لباس معلوم ہوتا ہے، اقرا الحسن کا ٹویٹ

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان اتوار 6 مئی 2018 13:53

معروف اینکر اقرارا الحسن نے نیواسلام آباد ائیرپورٹ کی انتظامیہ کا ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 06مئی 2018ء) :سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر نیواسلام آباد ائیر پورٹ پر بد انتظامی کی کئی خبریں گردش کر رہی ہیں۔اور نیو السلام آباد ائیر پورٹ پر انتظامیہ عوام کو بنیادی سہولیات فراہم کرنے میں ناکام نظر آتی ہے،اس متعلق معروف اینکر اقرار الحسن نے بھی اپنی تجربہ شئیر کیا ہے،اور اقرا الحسن نے ایئر پورٹ کی حالتِ زار کی ویڈیوز بھی شیئر کی ہیں۔

جس میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ نیو ایئرپورٹ کن مسائل سے دوچار ہے۔ اقرار الحسن نے اپنے ٹیوٹر اکاؤنٹ پرر نیواسلام آباد ائیر پورٹ کی ایک ویڈیو شئیر کی ہے۔اور لکھا ہے کہ ایک سو ارب روپے کی لاگت سے بننے والے نیو اسلام آباد ائیر پورٹ سے باہر نکلتے ہی پہلا منظر۔۔۔ فرش اور چھت دونوں ملاحظہ کیجئے۔

(جاری ہے)

نئے ائیر پورٹ پر جا بجا اتنی دراڑیں ہیں کہ یہ کسی غریب پاکستانی کا اُدھڑا ہوا لباس معلوم ہوتا ہے۔

۔۔ کوئی ہے پوچھنے والا ؟؟ ۔
اقرار الحسن نے ایک اور ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ پھر کہتے ہیں عوام خراب ہے، 8:30 پر انتہائی ایکسائٹمنٹ کے ساتھ اسلام آباد کے نئے ائیرپورٹ پر لینڈ کیا، اسکرین پر وقت 9:14 ہو رہے ہیں، 45 منٹ سے بیلٹ پر سامان نہیں آیا، اسکرینز پر کچھ نہیں لکھا کس فلائٹ کا سامان کہاں ہے اور کنوئیر بیلٹ پر ایک ایک انچ مٹی.
.یاد رہے کہ اس سے پہلے برطانوی خاتون سیاستدان بھی نیو اسلام آباد ائیرپورٹ پر اپنے تجربے سے متعلق ایک ٹویٹ کر چکی ہیں۔

برطانیہ کی لیبر پارٹی کی خاتون سیاستدان نے مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں نیو اسلام آباد انٹرنیشنل ائیرپورٹ پر پیش آنے والی مشکلات کو رپورٹ کیا۔ انہوں ںے نئے ائیر پورٹ پر اس قسم کی مشکلات درپیش آنے کو قابل شرمندگی قرار دیا۔ مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں ناز شاہ کا کہنا تھا کہ سامان کے حصول کے لیےآپ کو 3 گھنٹے کا طویل انتظار کرنا پڑتا ہے جس کے بعد آپ ائیر پورٹ سے باہر آ سکتے ہیں۔ جبکہ دیگر مسافروں کو اتنی طویل پروازوں کے بعد بھی 5، 5 گھنٹے اپنے سامان کے لیے انتظار کرنا پڑتا ہے۔