انڈونیشیا ،پاکستان اورافغانستان کے علماکی سہ فریقی کانفرنس 11مئی کوہوگی

انڈونیشیا کی سربراہی میں ہونیوالی کانفرنس کا مقصد افغان جنگ کا پرامن حل تلاش کرنا ہے،رپورٹ

اتوار 6 مئی 2018 14:30

جکارتہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 مئی2018ء) انڈونیشیا کی حکومت نے افغانستان، پاکستان اور انڈونیشا کے علما کے سہ فریقی اجلاس کی میزبانی 11 مئی کو جکارتہ میں کرنے پر آمادگی ظاہر کی ہے جس کا مقصد افغان جنگ کا پرامن حل تلاش کرنا ہے۔امریکی ٹی وی کے مطابق افغان انڈونیشیا کے صدر نے رواں سال جنوری میں علما کے سہ فریقی اجلاس کی تجویز پیش کی تھی۔

افغانستان، پاکستان اور انڈونیشیا کے معروف علماء اس کانفرنس میں شرکت کریں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے افغانستان میں قیام امن کے لیے انڈونیشیا کی سنجیدہ کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ افغانستان کے علما کا ایک 20 رکنی وفد اس اجلاس میں شرکت کرے گا۔انڈونیشیا کے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ وہ اس اجلاس میں ہونے والے مباحثے کے بعد ایک متفقہ فتوے کی توقع کرتے ہیں جس کے ذریعے طالبان کو تشدد ختم کر کے کے افغان حکومت کے ساتھ پرامن مذاکرات پر قائل کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ وہ توقع کرتے ہیں کہ طالبان کا وفد بھی اس کانفرنس میں شرکت کرے گا۔تاہم طالبان نے پہلے ہی اس مجوزہ کانفرنس کو مسترد کرتے ہوئے علما سے کہا ہے کہ وہ کانفرنس میں شرکت نا کریں۔