لڑکیوں کی قلت،راجستھان کے کئی دیہات آزادی کے بعد بھی کئی عشروں تک بارات سے محروم رہے

اتوار 6 مئی 2018 16:50

لڑکیوں کی قلت،راجستھان کے کئی دیہات آزادی کے بعد بھی کئی عشروں تک ..
نئی دہلی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 مئی2018ء) بھارت کے علاقے راجستھان میں کئی گائوں ایسے ہیں جہاں آزادی کے بعد بھی کئی عشروں تک بارات نہیں آئی جسکی سب سے بڑی وجہ وہاں لڑکیوں کی قلت تھی۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق راجستھان کے ان دیہاتوں کے لوگ لڑکیوں کو پیدائش کے وقت قتل کردیا کرتے تھے۔آزادی کے بعد یہاں لوگوں میں بیداری پیدا ہونے سے گھروں میں بیٹیوں کی آوازیں گونجنا شروع ہوئیں۔

دھول پور ضلع کے راج گھاٹ گائوں کے لوگوں کو 29اپریل2018ء کا بے صبری سے انتظار تھا۔

(جاری ہے)

گائوں میں 2دہائی بعد کوئی دولہا دلہن کو اپنے گھر لے کر آنیوالا تھا۔ دھول پور سے محض 5 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع راج گھاٹ گائوں سے جیسے ہی کسی لڑکے کا رشتہ لیکر کوئی اس گائوں پہنچتا تو رشتہ کرنے سے انکاکردیتاتھا،نہ وہاں ہینڈ پمپ، نہ راستے ، نہ کوئی سرکاری سکیم نافذ کی گئی۔22 سال بعد پون نامی نوجوان کی بارات مدھیہ پردیش کے ایک گائوں روانہ ہوئی۔ اس سے قبل 1996ء میں اسی گائوں میں کسی لڑکے کی شادی ہوئی تھی۔راج گھاٹ گائوں کی آبادی300گھروں پر مشتمل ہے جہاں بجلی، پانی اور سڑکوں جیسی بنیادی سہولتیں ناپید ہیں۔