پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں گزشتہ ہفتہ سرمایہ کاروں کی جانب سے منفی ریسپانس سامنے آیا

حصص منڈی پر مندی کے بادل چھائے رہے، سرمایہ کاروں کے 5 ارب روپے سے زائد ڈوب گئے

اتوار 6 مئی 2018 18:10

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 مئی2018ء) ملک کی غیر یقینی صورتحال اور بجٹ پر عمل درآمد کے حوالے سے خدشات کے باعث پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں گزشتہ ہفتہ سرمایہ کاروں کی جانب سے منفی ریسپانس سامنے آیا جس کے نتیجے میںحصص منڈی پر مندی کے بادل چھائے اورمجموعی طور پر کے ایس ای100انڈیکس 1005.87پوائنٹس کی کمی ریکارڈ کی گئی جس سے انڈیکس 45ہزار کی نفسیاتی حد سے گرتے ہوئے 44536.91پوائنٹس کی سطح پر آگیا جب کہ حصص کی خریداری کے بجائے فروخت کو ترجیع دینے کے رجحان کے باعث عمومی طور پر حصص کی قیمتوں میں کمی آئی جس کی قیمت سرمایہ کاروں کو 2کھرب11ارب28کروڑ53لاکھ روپے کا نقصان اٹھانا پڑا۔

پاکستان اسٹاک ایکس چینج کی ہفتہ وار کارکردگی رپورٹ کے مطابق 30اپریل تا4مئی پر مشتمل ہفتہ یکم مئی کو تعطیل کے باعث چار روز پر مشتمل رہا جس میں چاروں روز مندی کے اثرات چھائے رہے۔

(جاری ہے)

کاروباری ہفتے کے پہلے روز پیرکوسرمایہ کار تذبذب کا شکار نظر آئے جس کے نتیجے میں اتارچڑھائو کا سلسلہ جاری رہا لیکن مجموعی طور پر مندی غالب آگئی اورکے ایس ای 100 انڈیکس53.92پوائنٹس کمی سی45488.86پوائنٹس کی سطح پر آگیا جبکہ حصص کی فروخت کے دباؤ کے باعث58.22فیصد حصص کی قیمتوں میںکمی ریکارڈکی گئی جس سے مارکیٹ کی سرمایہ کاری مالیت میں5ارب روپے سے زائدکی کمی سی93کھرب86ارب50 کروڑ32لاکھ79ہزار805روپے ہو گئی منگل کی عام تعطیل کے بعدبدھ کوبھی مندی غالب رہی اورکے ایس ای 100 انڈیکس کی45400،45300اور45200کی نفسیاتی حدوںسے گرتے ہوئی292.49پوائنٹس کمی سی45196.37پوائنٹس کی سطح پر آگیا جب کہ حصص کی فروخت کے دباؤ کے سبب 61.99فیصد حصص کی قیمتوں میںکمی ریکارڈکی گئی جس کے نتیجے میں مارکیٹ کی سرمایہ کاری مالیت میں66ارب17 روپے سے زائدکی کمی ہوئی جب کہ حصص کی لین دین کے لحاظ سے کاروباری حجم بھی پیر کی نسبت47ر ملکی سیاسی صورتحال ،بجٹ پر عمل.21فیصدکم رہاجمعرات کوبھی مندی کا تسلسل زیادہ شدت کے ساتھ دیکھنے میں آیا اورکے ایس ای 100 انڈیکس مزید 449.73پوائنٹس کمی سی44746.64پوائنٹس کی سطح پر آگیاجب کہ مارکیٹ سے سرمایہ نکالنے کے رجحان کے سبب 74.05فیصد حصص کی قیمتوں میںکمی ریکارڈکی گئی جس سے مارکیٹ کی سرمایہ کاری مالیت میں مزید80ارب89روپے سے زائدکی کمی ہوئی البتہ حصص کی لین دین کے لحاظ سے کاروباری حجم بدھ کی نسبت9.92فیصدزائد رہا اسی طرح جمعہ کو بھی مندی سلسلہ جاری رہا اورکے ایس ای 100 انڈیکس مزید209.73پوائنٹس کمی سی44536.91پوائنٹس کی سطح پر آگیاجب کہ مارکیٹ سے سرمایہ نکالنے کے رجحان کے سبب 47.12فیصد حصص کی قیمتوں میںکمی ریکارڈکی گئی جس سے مارکیٹ کی سرمایہ کاری مالیت میں59ارب20کروڑ35لاکھ وپے سے زائدکی کمی ہوئی اور حصص کی لین دین کے لحاظ سے کاروباری حجم بھی صرف13کروڑ96لاکھ67ہزار شیئرز تک محدود رہا ۔

جس کے نتیجے میں سرمایہ کاری کی مجموعی مالیت92کھرب39ارب43 کروڑ6لاکھ روپے سے گھٹ کر91کھرب80ارب22کروڑ71لاکھ روپے کی سطح پر آگئی ۔ اسٹاک ماہرین کے مطابق موجودہ حکومت کی مدت ختم ہونے اور عبوری حکومت وانتخابات کے حوالے سے صورتحال واضح نہ ہونے کی وجہ سے عمومی طور پر سرمایہ کاروں کی جانب سے نئی سرمایہ کاری کے بجائے سرمایہ نکالنے کا رجحان دیکھنے میں آیا جب کہ بجٹ میں سپر ٹیکس برقرار رکھنے کی وجہ سے بیکنگ سیکٹرمیں منفی ریسپانس دیکھا گیا جس کے نتیجے میں مندی ہفتہ بھر جاری رہی ماہرین کا کہنا ہے کہ آئندہ ہفتہ بھی حصص مارکیٹ میں مندی کا سلسلہ برقرار رہنے کا امکان ہے ۔