پیپلز پارٹی کا سندھ میں بجلی گیس کی طویل لوڈشیڈنگ اور پانی کی قلت پر جناح باغ چوک پر احتجاجی دھرنا

سخت گرمی میں لوگوں نے جمع ہوکر نااہل وفاقی حکومت کے خلاف اپنا فیصلہ دے دیا ہے، وزیر اطلاعات سندھ ناصر حسین شاہ

اتوار 6 مئی 2018 19:11

لاڑکانہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 مئی2018ء) پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے سندھ میں بجلی گیس کی طویل لوڈشیڈنگ اور پانی کی قلت پر وفاقی حکومت کے خلاف شہر کے جناح باغ چوک پر احتجاجی دھرنا دیا گیا جس میں مرد و خواتین کارکنان نے بڑی تعداد میں شرکت کی جہاں کارکنان نے خالی مٹکے اور ھاتھ کے پنکھے لے کر بجلی دو پانی دو کی نعرے بازی۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے محکمہ اطلاعات، لیبر و ٹرانسپورٹ سید ناصر شاہ نے کہا کہ آج سخت گرمی میں لوگوں نے جمع ہوکر نااہل وفاقی حکومت کے خلاف اپنا فیصلہ دے دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ آج رونا رو رہے ہیں اور بات کر رہے ہیں کہ ووٹ کو عزت دو میں ان سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ انہوں نے ووٹ کو کیا عزت دیا ان لوگوں نے 2013 میں مینار پاکستان اور دیگر جگہوں پر لوڈشیڈنگ ختم کرنے کے جھوٹے وعدے کیے آج انہوں نے بجلی ہی ختم کردی۔

(جاری ہے)

آج بھی کئی علاقوں سے 16 سے 22 گھنٹے اور کئی علاقوں میں سارا بند بجلی بند رہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جن کو عدالت عظمیٰ نے چور قرار دے دیا آج وہ سندھ کے لوگوں کو چور کہہ رہے ہیں، انہیں شرم سے ڈوب کر مرنا چاہیے جو خود ہی بڑی چور ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شوباز شریف آکر بڑے رنگ بازیاں اور جھوٹے دعوے اور وعدے کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ تھا کہ میرا نام تبدیل کریں، ہم نے زیر زبر تبدیل کردیا ہے لیکن سندھ اور پاکستان کے لوگ ان کا نام تبدیل کردیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں پانی کا بحران چل رہا ہے جبکہ پانی کی قلت ہوتی ہے تو فلڈیڈ کینال کھول دیتے ہیں، بہت سارے علاقوں کے لوگوں کو پینے کا بھی پانی نہیں ملتا۔ انہوں نے کہا کہ گیس جہاں سے نکلے تو وہاں کے علاقے کا پہلے حق ہے جو آئین میں واضع ہے، ہم اس لیے کہتے ہیں کہ ہمیں اپنا حق پہلے دیا جائے۔ اس موقع پر سینیٹر عاجز دھامراہ کا کہنا تھا کہ ن لیگ سندھ کی عوام کو بجلی گئس اور پانی سے محروم کرکے ووٹ نہ ملنے کا انتقام لے رہی ہے ان کیحکومت یزید کی حکومت ہے۔

انہوں نے کہا کہ پانی سندھ کا پہلا حق ہے، سندھ کے دریائ سوکھ رہے ہیں اور شھباز شریف بھانوٹ کس منہ سے آرہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پانی نہ ہونے کی وجہ سے سندھ کی 3 لاکھ سے زائد ایکڑ اراضی سمندر کی نذر ہوچکی ہے اور لوگ پریشان ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سندھ 70 فیصد گیس پیدا کرتا ہے مگر پوری گئس نہیں دی جارہی، گئس نہ ہونے کی وجہ سے صنعتیں متاثر ہورہی ہیں، بجلی پیداوار کے کیٹی بندر منصوبے کو بند کرایا گیا۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں 25 ھزار میگا واٹ بجلی کی ضرورت ہے لیکن پھر بھی پنجاب میں لوڈشیڈنگ 2 گھنٹے اور سندھ میں 19 گھنٹے لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈھائی وفاقی وزیر جی ڈی اے کا حصہ ہیں، سندھ کے پانی گئس اور بجلی کے مسئلے پر جی ڈی اے کے ان وفاقی وزرائ نے وفاق میں آواز تک نہیں اٹھائی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں کہا جاتا ہے کہ ہم مسائل پر سیاست کرتے ہیں ہاں ہم عوامی مسائل پر سیاست کرتے ہیں لیکن اس پر شوبازی نہیں کرتے کیونکہ پیپلز پارٹی عوامی پارٹی ہے جو عوامی حقوق کے لیے آواز بلند کرتی رہے گی۔

اس موقع پر رکن سندھ اسمبلی پروین قائم خانی، رکن سندھ اسمبلی خورشید احمد جونیجو، سابق رکن قومی اسمبلی اسمبلی حزب اللہ بگھیو، پی پی پی ضلع لاڑکانہ کے صدر عبدالفتاح بھٹو، قمبر شہدادکوٹ کے ضلعی صدر قمرالدین گوپانگ، خیر محمد شیخ، اعجاز لغاری، خیر محمد شیخ اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔