بی آر ٹی منصوبے پر سرکاری افسران نے تحفظات کا اظہار کردیا ہے،سینیٹر مشتاق احمد خان

اس منصوبے کے لئے قرضہ جات لیکر آئندہ حکومت اور نسلیں خمیازہ بھگتیں گے،ایم ایم اے کا 13مئی لاہورکا جلسہ ملکی سیاست کا رخ تبدیل کردے گا،امیر جماعت اسلامی خیبر پختون خوا

اتوار 6 مئی 2018 19:20

تیمرگرہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 06 مئی2018ء) امیر جماعت اسلامی خیبرپختونخوا سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا ہے کہ بی آر ٹی منصوبے پر سرکاری افسران نے اپنے تحفظات کا اظہار کردیا ہے اس منصوبے کے لئے قرضہ جات لیکر ائندہ حکومت اور نسلیں خمیازہ بھگتیں گے،ایم ایم اے 13مئی کو مینار پاکستان پر تاریخ ساز جلسہ عام منعقد کرینگے یہ جلسہ ملکی سیاست کا رخ تبدیل کردے گا،وفاقی بجٹ آئی ایم ایف مارکہ بجٹ ہے ،ان خیالات کا اظہار انھوں نے جامعہ احیاء العلوم بلامبٹ میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر امیر جماعت اسلامی لوئر دیر مولانا اسد اللہ،نائب امراء سید جہان بادشاہ،سید نورالوہاب باچہ اور حافظ نور الحق بھی موجود تھے،سینیٹر مشتاق احمد خان وفاقی بجٹ کو عوام دشمن قرار دیتے ہوئے کہا کہ حالیہ بجٹ اشرافیہ کا بجٹ ہے جس میں یوتھ ،کسانوں،مزدوروں،فاٹا اور خیبرپختونخوا کو یکسر نظرانداز کردیا گیا ہے بجٹ کا بڑا حصہ سود اور قرضہ جات کی نذرہورہا ہے جبکہ ترقیاتی بجٹ مسلسل سکڑ رہا ہے اور گذشتہ سال کے نسبت موجودہ بجٹ دوسو فیصد کم ہے جبکہ غیر ترقیاتی اخراجات میں بیس فیصد اضافہ ہوا ہے سرکاری ملازمین کے تنخواہوں میں بجٹ میں دس فیصد جبکہ وزیر اعظم ہائوس اور ایوان صدر کے اخراجات کے لئے 15اور17فیصد اضافہ کیا گیا ہے وفاقی بجٹ میں محروم طبقات کے لئے لولی پاپ جبکہ اشرافیہ کے لئے سب کچھ ہے انھوں نے کہا کہ صوبوں کو این ایف سی ایوارڈ نہ دینا صوبوں کے حقوق پر ڈاکہ ڈالنے کے مترادف ہے قومی اقتصادی کونسل کے اجلاس سے تین صوبوں کے وزرائے اعلیٰ نے واک ائوٹ کرکے بجٹ پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے،سیاسی قیادت مسلسل خلائی مخلوق کی دہائی دے رہے ہیں الیکشن کمیشن کو اس کا نوٹس لیکر ان سے ثبوت مانگیں جانے چاہیئے اگر وہ ثابت نہ کرئے تو ان کے خلاف سخت کاروائی کی جائے تحقیقات کے بغیر ائندہ الیکشن بے معنی ہونگے انھوں نے کہا کہ فوج کو بدنام کرنا ملک دشمنی کے مترادف ہے اور جماعت اسلامی اس کی شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہے انھوں نے کہا کہ چیف جسٹس نے سندھ،پنجاب اور خیبر پختونخوا کے وزرائے اعلیٰ کو ناقص کارکردگی کی بنیاد پر نااہلی اور نالائقی کا سرٹیفیکیٹ دیا ہے،انھوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے بحریہ ٹائون کو گیارہ ہزار ایکڑ اراضی دی تھی سپریم کورٹ کے حکم پر اسے واپس لیا گیا جس پر چیف جسٹس کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں انھوں نے کہا کہ انے والا دور ایم ایم اے کا ہے کیونکہ ایم ایم اے میں کوئی کرپٹ ، آف شور اور پانامہ لیکس میں شامل نہیں انھوں نے کہا کہ مینار پاکستان پر ایم ایم اے کا جلسہ ملکی سیاست کا رخ موڑ دے گی اور یہ جلسہ اسلامی انقلاب کا پیش خیمہ ثابت ہوگی۔