کوئٹہ کوئلہ کان کے میں پھنسے 5 مزدوروں کی لاشیں بھی نکال لی گئیں جاں بحق ہونے وا لوںکی تعداد 23 ہو گئی

14 کان کنوں کو بے ہوشی کی حالت میں کانوں سے باہر نکالا گیا،جاں بحق ہونے والے افراد کی نعشوں کو کوئٹہ منتقل کر نے کے بعد آبائی علاقوں سوات اور شانگلہ کے لئے روانہ کر دیا گیا

اتوار 6 مئی 2018 20:30

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 06 مئی2018ء) کوئٹہ کے شمال مشرقی علاقے مارواڑ کے پی ایم ڈی سی کوئلہ کان کے قریب لیز نمبر 98 میں متھین گیس بھر جانے کے باعث پھنس جانے والے 5 مزدوروں کی لاشیں بھی نکال لی گئیں ہیں اس طرح میر کول کوئلہ کان اور لیز نمبر 98 میں جاں بحق ہونے والے کانکنوں کی تعداد 23 ہو گئی ہیں جبکہ 14 کانکنوں کو بے ہوشی کی حالت میں کانوں سے باہر نکال لیا گیا تھا ،جاں بحق ہونے والے افراد کی نعشوں کو کوئٹہ منتقل کر نے کے بعد آبائی علاقوں سوات اور شانگلہ کے لئے روانہ کر دیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز کوئٹہ سے 50 کلو میٹر شمال مشرق کی طرف مارواڑ میں کلی اسماعیل میں میر کول کمپنی کے کان میں 16 جبکہ پی ایم ڈی سی کے قریب لیز نمبر 98 میں 7 کانکن میتھین گیس کے باعث کانوں میں ہونے والے دھماکوں میں لقمہ اجل بن گئے تھے جبکہ امدادی کارروائی کے دوران 12 مزدوروں سمیت کل 14 مزدوروں کو بے ہوشی کے عالم میں کانوں سے نکال لیا گیا تھا مارواڑ کے علاقے میں فضا مکمل طور پر سوگوار ہے بلکہ اپنے کے بچھڑنے کے غم سے مذکورہ کانوں میں کام کر نے والے مزدوروں کے آنسو روکنے کا نام نہیں لے رہے زندہ بچ جانے والے مزدور لقمہ اجل بچ جانے والے ساتھیوں کا دن بھر ان کے ساتھ گزارے گئے خوشگوار لمحات کا ایک دوسرے سے تذکرہ کرتے رہے۔

(جاری ہے)

یاد رہے بلوچستان میں کوئلہ، کرومائیٹ اور دیگر کے کانوں میں لاکھ سے زائد کانکن کام کر رہے ہیں جن کے لئے علاج و معالجہ کی سہولیات میسر ہیں نہ وہ رہائش، صاف پینے کا پانی اور دیگر سہولیات رکھتے ہیں اسی لئے بسا اوقات حادثہ کی صورت میں کانکن ہسپتال تک نہیں پہنچ پاتے بلکہ ان کے پاس اتنی رقم بھی نہیں ہوتی جس کے ذریعے وہ گاڑی کا کرایہ ادا کر سکے۔

بلوچستان میں کوئلہ کانوں میں حادثات نئی بات نہیں بلکہ گزشتہ ماہ کے دوران دکی میں کوئلہ کانوں میں پیش آنے والے واقعات میں متعدد افراد لقمہ اجل بنے ہیں۔کانکنی کے کاروبار سے وابستہ افراد میں اکثریت صوبہ خیبر پختونخوا کے علاقوں سوات اور شانگلہ ،بلوچستان کے علاقے قلعہ عبداللہ، اور ہمسائیہ ملک افغانستان سے ہے گزشتہ روز کان حادثوں میں جاں بحق کانکنوں کی نعشوں کو ضابطے کی کارروائی کے بعد آبائی علاقوں سوات اور شانگلہ روانہ کر دیا گیا ۔