مقبوضہ کشمیر میں نہتے کشمیروں پر بے دریغ بھارتی تشدد اور انتہا پسندی خطے کی سلامتی کیلئے انتہائی خطرناک ہے ، برجیس طاہر

تشدد اور انتہا پسندی کے جس راستے پر بھارت چل رہا ہے اس کے نتائج خطے میں امن کے حوالے سے اچھے نہیں،بھارت ایک مزموم منصوبے کے تحت نہتے کشمیریوں کی نسل کشی کر رہا ہے وفاقی وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان چوہدری کا بیان

اتوار 6 مئی 2018 20:30

اسلام آباد: (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 06 مئی2018ء) وفاقی وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان چوہدری محمد برجیس طاہر نے مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی ریاستی دہشت گردی کی شدید الفاظ میں مزمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں نہتے کشمیروں پر بے دریغ بھارتی تشدد اور انتہا پسندی خطے میں سلامتی کی صورت حال کے لیے انتہائی خطرناک ہے ، انہوں نے کہا کہ تشدد اور انتہا پسندی کے جس راستے پر بھارت چل رہا ہے اس کے نتائج خطے میں امن کے حوالے سے اچھے نہیں ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ بھارت ایک مزموم منصوبے کے تحت نہتے کشمیریوں کی نسل کشی کر رہا ہے اور روزانہ کی بنیاد پر کشمیری نوجوانوں کو ماورایء عدالت قتل کیا جا رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ در حقیقت بھارت ایک منظم منصوبہ بندی کے تحت کشمیروں کی نسل کشی کر رہا ہے تاکہ کشمیر کی ڈیموگرافی تبدیل کر کے بھارت کے حق میں کیا جاسکے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ مسلہ کشمیر کا حل صرف اورصرف اقوام متحدہ کی قراردادوں کے نفاز اور مزاکرات کے ذریعے ہی ممکن ہے جس سلسے میں بھارت ہٹ دھرمی اور انتہائی غیر سنجدیگی کا مظاہرہ کر رہا ہے ، انہوں نے دونوں ممالک میں مزاکرات کے امکانات سے متعلق بھارت کی جانب سے حالیہ بیانات پر اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نے بدقسمتی سے کبھی بھی مزاکرات میں سنجدیگی کا مظاہرہ نہیں کیا اور مزاکرات کو ہمیشہ ایک delaying tactic کے طور پر استعمال کیا ، انہوں نے کہا کہ ماضی میں جتنے بھی مزاکرات کے ادوار ہوئے ان میںبھارت نے کسی نہ کسی بہانے سے مزاکرات کے عمل کو نقصان پہنچایا اور ان سے راہ فرار حاصل کیا ۔

چودہری محمد برجیس طاہر نے کہا کہ مسلے سے متعلق کسی دیر پا حل کے لیے عالمی برادری کو اپنا فعال کردار ادا کرنا ہو گا ۔انہوں نے کہا کہ بھارت میں ہندو انتہا پسندی کا اقلیتوں بلخصوص مسلمانوں کے خلاف انتہا پسند رویہ اپنی آخری حدوں کو چھو رہا ہے جو خود بھارت کے لیے بھی خطرناک ہے ، انہوں نے کہا کہ بھارت کو مقبوضہ کشمیر سے متعلق اپنے انتہا پسند رویے کو ترک کر کے مقبوضہ کشمیر کے حقائق کو سامنے رکھ کر یہ تسلیم کرنا چائیے کہ کشمیر ی کسی صورت میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ناجائز تسلط کو تسلیم نہیں کرتے اور وہ اپنے حق خود ارادیت کے حصول کے لیے اپنے خون کا آخری قطرہ تک بہا دیں گے ، انہوں نے کہا کہ کشمیروں کے آزادی کے عزم کو دیکھتے ہوئے آج بھارت کے چندبا شعور حلقے بھی اس حقیقت کو تسلیم کرنے پر مجبور ہو چکے ہیں کہ مسلہء کشمیر کے دیر پا حل کے لیے بھارت کو بلاخر پاکستان سے بامقصد مزاکرات کرنے پڑہیں گے ، انہوں نے کہا کہ کشمیر سے متعلق بھارت کا بدنما چہرہ بڑی تیزی سے دنیا کے سامنے بے نقاب ہو رہا ہے اور پاکستان دنیا کے تمام فورمز پر کشمیریوں کے حقوق کی آواز بلند کر رہاہے اور اس وقت تک کشمیریوں کی سفارتی ، سیاسی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا جب تک ان کو اپنا حق خودارایت کا حق نہیں مل جاتا۔