حافظ آباد، اکائونٹ ہولڈر کی 78 لاکھ روپے کی نکلوانے والے بینک مینجر کے خلاف مقدمہ درج

ملزم منور حسین گجرمبینہ طور پر صارفین کی کروڑوں روپے کی رقم بینک سے نکلوا کر ہڑپ کرنے کے بعد بیرون ملک فرار ہو گیا

اتوار 6 مئی 2018 20:30

حافظ آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 06 مئی2018ء) ایف آئی اے پولیس نے اکائونٹ ہولڈر(صارف) کی 78 لاکھ روپے کی رقم دھوکہ دہی اور جعل سازی کے ذریعے نکلوانے والے بینک مینجر کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔ملزم منور حسین گجرمبینہ طور پر صارفین کی کروڑوں روپے کی رقم بینک سے نکلوا کر ہڑپ کرنے کے بعد بیرون ملک فرار ہو گیا۔حافظ آباد کے رہائشی محمد خالد نے ایف آئی پولیس سرکل گوجرانوالہ میں مقدمہ درج کرواتے ہوئے الزام عائد کیا کہ مئی 2014میں میں یونائیٹڈ بینک لمیٹڈ حافظ آباد برانچ میں اپنا اکائونٹ کھلوایا جس میں فروخت کی جانے والی وراثتی اراضی کی رقم 78لاکھ روپے جمع کروائی۔

بینک مینجر منور حسین گجر نے مجھے میری رقم کے عوض ماہانہ منافع دینے کا لالچ دیتے ہوئے مجھ سے فراڈ اور دھوکہ دہی سے میرے کئی چیکس پر دستخط کروا لیے ۔

(جاری ہے)

بینک مینجر نے میرے اکائونٹ سے میری رقم مجھے بتائے بغیر اپنے مختلف اکائونٹس میں منتقل کر لی۔ تقریباً ایک سال بعد جب میں نے اپنے اکائونٹ کی سالانہ سٹیٹمنٹ حاصل کی تو مجھے پتا چلا کہ میرے اکائونٹ میں صرف 56سو 67روپے ہیں۔

اس دوران جب میں بینک انتظامیہ سے رابطہ کیا تو پتا چلا کہ بینک مینجر میرے اکائونٹ سے 78لاکھ روپے کی رقم نکلوا چکا ہے ۔میں متعدد بار ملزم منور حسین گجر سے اپنے رقم کی واپسی کا مطالبہ کیا لیکن تاحال اُس نے ایک پائی بھی مجھے واپس نہیں کی۔ملزم نے بینکنگ قوانین اور اپنے عہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے غیر قانونی طور پر اپنے بینک برانچ میں اپنی من پسند بینکنگ قائم کر رکھی تھی جو ہر لحاظ سے غیر قانونی تھی۔

معلوم ہوا ہے کہ ملزم بینک مینجر منور حسین گجر اس سمیت مبینہ طور پرمتعدد صارفین کی کروڑوں روپے کی رقم غیر قانونی طریقہ سے بینک سے نکلوا کر فرار ہو چکا ہے۔ایف آئی اے پولیس نے ملزم منور حسین گجر کے خلاف زیر دفعہ 409/420/468/471کے تحت مقدمہ درج کرکے دیگر محمد رمضان، حسیب افضلاور دیگر بینک ملازمین کو تفتیش میں شامل کرکے اعلیٰ سطحی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔دوسری جانب متاثرہ صارف محمد خالد نے چیف جسٹس آف پاکستان سے اپیل کی ہے کہ بینک مینجر کی سیٹ پر بیٹھ کر صارفین اور بینک کی ساکھ کو نقصان پہنچانے والے بینک مینجر کے خلاف کاروائی کرتے ہوئے اُسے بیرون ملک سے انٹر پول کے ذریعے واپس ملک لایا جائے اور اسے رقم واپس دلوائی جائے۔