وزیراعلی خیبرپختونخوا کی بس ریپیڈٹرانزٹ پشاور منصوبے کے خلاف افواہوں اور الزامات کی تردید

پنجاب میٹرو سروس مہنگا ترین منصوبہ ہے جبکہ بی آر ٹی پشاور پنجاب اور ملک میں اس نوعیت کے دیگر منصوبوں کے مقابلے میں سستا ترین ، پائیدار اور بہترین منصوبہ ہے جو ریکارڈ مدت میں مکمل ہو گا، عوام اس منصوبے سے خوش ہیں،،وزیراعلی خیبرپختونخواپرویزخٹک

اتوار 6 مئی 2018 20:40

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 مئی2018ء) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے ارباب نیاز کرکٹ سٹیڈیم پشاور کا معیار بلند کرنے کے منصوبے پر جلد کام شروع کرنے اور آئندہ ایک سال کے اندر مکمل کرنے کا عندیہ دیا ہے ۔انہوںنے بس ریپیڈٹرانزٹ پشاور منصوبے کے خلاف افواہوں اور الزامات کی یکسر تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب میٹرو سروس مہنگا ترین منصوبہ ہے جبکہ بی آر ٹی پشاور پنجاب اور ملک میں اس نوعیت کے دیگر منصوبوں کے مقابلے میں سستا ترین ، پائیدار اور بہترین منصوبہ ہے جو ریکارڈ مدت میں مکمل ہو گا۔

عوام اس منصوبے سے خوش ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوںنے ارباب نیاز کرکٹ سٹیڈیم پشاور میں دوسرے رحمان ملک انسٹی ٹیوٹ (آر ایم آئی )میڈیا کرکٹ لیگ 2018کی تقریب میں شرکت کے موقع پر ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

رکن صوبائی اسمبلی و ترجمان صوبائی حکومت شوکت یوسفزئی ، پشاور پریس کلب کے صدر عالمگیر خان، آر ایم آئی ، ڈائریکٹریٹ جنرل سپورٹس ، ٹریفک وارڈن پولیس کے اعلیٰ حکام اور مختلف صحافتی تنظیموں کے نمائندوں نے بھی تقریب میں شرکت کی ۔

وزیراعلیٰ نے ٹورنامنٹ کا فائنل میچ دیکھا اور ٹورنامنٹ کی پریزینٹیشن تقریب میں خصوصی شرکت کی ۔ انہوںنے ٹورنامنٹ کی فاتح پی پی سی مارخورکرکٹ ٹیم اور رنر ٹیم قلندرز سمیت ٹورنامنٹ میں شرکت کرنے والی دیگر ٹیموں میں ٹرافیاں تقسیم کیں۔ اس موقع پر ٹورنامنٹ کے سپانسرز آر ایم آئی ، ڈائریکٹوریٹ جنرل سپورٹس ، ٹریفک وارڈن پولیس اور پشاور پریس کلب کے حکام کو شیلڈ بھی دی گئیں۔

اس موقع پر موجود میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے ٹورنامنٹ کے شاندار انعقاد پر آرگنائزنگ کمیٹی کی کاوشوں کو سراہا اور فاتح ٹیم کو مبارکباد پیش کی ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ آج کی تقریب میں شرکت اُن کیلئے بڑی خوشی کا باعث ہے ۔ میڈیا کے حلقوں نے جب بھی اُنہیں بلایا وہ حاضر ہوئے ۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ صوبے میں کرکٹ کے فروغ کیلئے بین الاقوامی معیار کی سہولیات ناگزیر ہیںاور اُن کی حکومت نے اس سلسلے میں خاطر خواہ اقدامات کئے ہیں۔

وزیراعلیٰ نے انکشاف کیا کہ ارباب نیاز کرکٹ سٹیڈیم پشاور کا معیار بلند کرنے کے مجوزہ منصوبے پر جلد کام شروع ہونے والا ہے۔ اُنہوںنے عندیہ دیا کہ 2 ارب روپے کی خطیر لاگت سے یہ منصوبہ ایک سال کے اندر مکمل کرلیا جائے گا۔ بی آر ٹی کے حوالے سے ایک سوال پر وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ پشاور بی آر ٹی منصوبہ پنجاب اور دیگر میٹرو منصوبوں کے مقابلے میں سستا اور دیر پا ہے ۔

پنجاب میٹرو سروس کے سٹرکچر کی لاگت32 ارب روپے ہے جبکہ بی آر ٹی پشاور کے سٹرکچر کی لاگت 29 ارب روپے ہے اس منصوبے کیلئے سبسڈی بھی نہیں دی گئی ۔6 ارب روپے بسوں کی خریداری کیلئے رکھے گئے ہیں۔ کمرشل پلازوں ، فیڈر روٹس ، بس سٹاپس ، سائیکل ٹریکس سمیت متعدد ایسے فیچرز شامل ہیں جو اس نوعیت کے دوسرے منصوبوں میں موجود نہیں ہیں ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ بے جا تنقید ،افواہوں اور الزامات سے پہلے کسی بھی معاملے میں تحقیق کرلینی چاہیئے ۔

بعض میڈیا میں چلنے والی خبریں اور رپورٹس حقیقت کے برعکس ہیں۔ عوام اس منصوبے سے خوش ہیں ۔ وزیراعلیٰ نے منصوبے کی تاخیر کے حوالے سے بات کرتے ہوئے واضح کیا کہ وفاقی وزرات ریلوے نے دو سال کا طویل وقت لینے کے بعد زمین دینے سے انکار کیا جو منصوبے کو بروقت شروع نہ کرنے کی بنیادی وجہ تھی اُس کے بعد ایشین ڈویلپمنٹ بینک کے ساتھ معاہدے اور معاملات کو حتمی شکل دینے میں وقت صرف ہوا۔

انہوںنے کہاکہ ہم اس منصوبے کو تیز رفتاری سے مکمل کرنے کیلئے پر عزم ہیں ۔ لاہو ر میٹرو سروس اڑھائی سال میں جبکہ اسلام آباد ۱پندرہ ماہ میں مکمل کیا گیا ۔اُن کے مقابلے میں بی آر ٹی پشاور انتہائی کم مدت میں مکمل کیاجارہا ہے ۔منصوبے کے سربراہ کی دست برداری کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے پرویز خٹک نے واضح کیا کہ منصوبے میں بے جا تاخیر کی وجہ سے ذمہ دار کو سزا دی گئی کیونکہ یہ عوامی مفاد کا منصوبہ ہے جس کی تیز رفتار تکمیل اور معیار پر ہم سمجھوتہ نہیں کر سکتے ۔

نگران حکومت کے حوالے سے سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ نے کہاکہ نگران وزیراعلیٰ کے لئے مجوزہ ناموں پر حتمی مشاورت شروع ہے جو بھی فیصلہ ہوا باہمی مشاورت اور اتفاق سے ہو گا۔ ایک دوسرے سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہاکہ صوبے میں ناگہانی حادثات کے متاثرین / جاںبحق افراد وغیرہ کیلئے امداد کی فراہمی کا ایک طریقہ کار وضع کیا گیا ہے انہوںنے کہاکہ وہ اعلانات کی سیاست پر یقین نہیں رکھتے بلکہ عملی طور پر امداد یقینی بنانے کیلئے ایک سسٹم بنا دیا ہے جس کے تحت اعلان کی ضرورت نہیں پڑتی ۔

سسٹم خود کام کرتا ہے ۔ انہوںنے واضح کیا کہ اسی طرز پر میڈیا کیلئے بھی طریق کار بنایا گیا ہے ۔ صوبہ بھر کے پریس کلبوں کیلئے گرانٹ فکس کر دی گئی ہے اب کسی کو وزیراعلیٰ کے پاس سفارش کیلئے آنے کی ضرورت نہیں ۔ انہوںنے کہاکہ اُن کی حکومت نے خدمات کی فراہمی کا قابل عمل نظام دیا ہے اور ذاتی پسند و ناپسند پر مبنی اقدامات اور فیصلوں کی حوصلہ شکنی کی ہے ۔