وزیراعلیٰ خیبرپختونخواکا کوئٹہ کوئلہ کان میں شانگلہ کے 25 افراد کی ہلاکت پرانتہائی دُکھ اور افسوس کا اظہار

کوئلہ کان میں آئے روز مزدور مرتے ہیں ۔ مزدوروں کی جان کی حفاظت کیلئے کوئی نظام نہیں،،،وزیراعلی پرویزخٹک

اتوار 6 مئی 2018 20:40

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 مئی2018ء) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا خٹک نے کوئٹہ کوئلہ کان میں شانگلہ کے 25 افراد کی ہلاکت پرانتہائی دُکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ غم کی اس گھڑی میں پسماندگان کے دُکھ درد میں برابر کے شریک ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوںنے گزشتہ روز وزیراعلیٰ کے ترجمان شوکت علی یوسفزئی سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

پرویز خٹک نے کہاکہ کوئلہ کان میں آئے روز مزدور مرتے ہیں ۔ مزدوروں کی جان کی حفاظت کیلئے کوئی نظام نہیں۔ شوکت یوسفزئی نے انہیں بتایا کہ صوبائی اسمبلی میں وہ قرارداد جمع کرا چکے ہیں جس میں کوئلہ کے مزدوروں کے حقوق، جان و مال کا تحفظ اور انشورنس پالیسی یقینی بنانے کا مطالبہ کیا گیا وزیراعلیٰ نے مرنے والے مزدوروں کے ورثاء کو تین تین لاکھ روپے دینے کیلئے ڈی سی شانگلہ کو ہدایت کی کہ وہ فوری طور پر جاںبحق ہونے والوں کے کوائف بھجوائے۔

(جاری ہے)

انہوںنے یقین دلایا کہ وہ صوبے میں کوئلہ کان کے مزدوروں کے حقوق کے تحفظ اور انشورنس پالیسی یقینی بنانے کیلئے موثر قانون سازی کریں گے ۔ شوکت یوسفزئی نے وزیراعلیٰ کو بتایا کہ شانگلہ بہت پسماندہ علاقہ ہے روزگار کے مواقع نہ ہونے کی وجہ سے لو گ دوردراز اضلاع حتیٰ کہ دوسرے صوبوں میں جا کر محنت مزدوری کرنے پر مجبور ہیں۔ وزیراعلیٰ نے یقین دلایا کہ ان کی حکومت آئندہ ضلع شانگلہ کو سیاحت کا مقام بنائے گی نئے نئے سیاحت کے علاقے دریافت کئے جائیں گے جس سے مقامی سطح پر روزگار کے مواقع دستیاب ہوں گے۔

انہوںنے کہاکہ بشام چکسیر کو تحصیل اور کانا کو سب تحصیل کا درجہ دینے سے بھی لوگوں کو فائدہ ہو گا انہوںنے شانگلہ دورہ کی دعوت قبول کرتے ہوئے کہاکہ وہ جلد شانگلہ کا دورہ کریں گے ۔