وزیراعظم نے وفاقی وزیر داخلہ پر حملے کی رپورٹ طلب کرلی،سیاسی ومذہبی جماعتوں نے احسن اقبال پر حملے کو ریاست پر حملہ قرار دیا

صدر مملکت نے عدم برداشت کو زہر قاتل ،آصف زرداری نے حملہ تشویشناک، بلاول نے ریاست پر حملہ، گورنر سندھ نے امن تباہ کرنے کی سازش، پی ٹی آئی نے حملہ افسوسناک جبکہ اے این پی نے سیکورٹی پر سوالیہ نشان قررا دیدیا سیاست میں برداشت اور ہم آہنگی کی اشد ضرورت ہے، احسن اقبال پر حملے کے تمام محرکات کو سامنے لایا جائے ، سیاسی اور نظریاتی اختلافات کو دشمنی میں نہیں بدلنا چاہیے ،الیکشن سے قبل اس طرح کے واقعات تشویش ناک ہے، سیاسی ومذہبی رہنما کا شدید ردعمل

اتوار 6 مئی 2018 21:20

�سلام آباد/کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 مئی2018ء) وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال پر قاتلانہ حملے کے بعد وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے واقعہ سے متعلق آئی جی پنجاب سے رپورٹ طلب کرلی ہے جبکہ ملک کی تمام سیاسی ومذہبی جماعتوں نے وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال پر قاتلانہ حملے کو ریاست پر حملہ قرار دیتے ہوئے اسے تشویشناک قرار دیدیا۔

بلاول بھٹو نے وزیر داخلہ پر حملے کو ریاست پر حملہ قرار دیدیا جبکہ عوامی نیشنل پارٹی نے اس حملے کو سیکورٹی پر سوالیہ نشان جبکہ گورنر سندھ نے احسن اقبال پر حملے کو امن تباہ کرنے کی سازش قرار دیا۔ وزیر اطلاعات سندھ نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے سیاست میں برداشت اور ہم آہنگی کی اشد ضرورت پر زور دیا۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال پر نارووال کے علاقے صربہ کنجروڑ میں کارنر میٹنگ کے دوران ڈیرے سے باہر آتے ہوئے مسلح شخص نے پستول سے ان پر فائرنگ کردی تھی جس سے گولی احسن اقبال کے کندھے میں لگی۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر داخلہ کو فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا۔ وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال کو فائرنگ کرکے قاتلانہ حملے پر ملک کی تمام بڑی چھوٹی، سیاسی، مذہبی جماعتوں نے شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اس حملے کو سیکورٹی پر سوالیہ نشان قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ واقعے میں ملوث شخص کے پیچھے جو قوتیں کار فرما ہیں ان کو بھی پکڑ کر کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔

وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے وزیر داخلہ احسن اقبال پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے واقعہ سے متعلق آئی جی پنجاب سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔ جبکہ وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے وزیر داخلہ احسن اقبال سے ٹیلیفونک رابطہ کیا اور ان سے خیریت دریافت کی ۔ وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے وزیرداخلہ احسن اقبال کی جلد از جلد صحت یابی کیلئے دعااور وزیر داخلہ پر حملے کی شدید مذمت کی ۔

صدرمملکت ممنون حسین نے وزیر داخلہ احسن اقبال پر حملہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ عدم برداشت معاشرے کے لئے زہر قاتل ہے۔ اتوار کو جاری بیان کے مطابق صدرمملکت نے وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال کی جلد صحت یابی اور اہلخانہ سے اظہار یکجہتی کیا۔ صدر مملکت نے کہاکہ اختلاف کا اظہار تشدد کے ذریعے نہیں ہونا چاہیے۔وزیر اعظم آزاد کشمیر ، وزیر امور کشمیر نے وزیر داخلہ احسن اقبال پر حملے کی مذمت کی ہے۔

وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر خان اور وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان چوہدری برجیس احمد طاہر نے کنجروڑ میں مسلم لیگ (ن) کے جلسہ میں وزیر داخلہ پر حملے کی مذمت کی ہے۔چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی نے وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ واقعہ کے ذمہ داروں کو قرارواقعی سزا دی جائے ۔ ایک بیان میں چیئر مین سینٹ صادق سنجراین نے احسن اقبال کی سلامتی و مکمل صحتیابی کیلئے دعاگو ہیں۔

چیئرمین سینٹ محمد صادق سنجرانی نے کہاکہ واقعہ کے ذمہ داروں کو قرار واقعی سزا دی جائے ۔سینیٹ میں قائد ایوان راجہ محمد ظفر الحق اور سینیٹ میں قائد حزب اختلاف شیری رحمان نے واقعہ کی بھر پور مذمت کی اور ملزم کو قانون کے کٹہرے میں لاکر سخت سے سخت سزا کا مطالبہ کیا۔وزیر داخلہ پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر داخلہ پر حملہ تشویش ناک ہے، ایسے واقعات کو روکنا ہوگا۔

انہوں نے احسن اقبال کی جلد صحت یابی کی دعا بھی کی جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹوزرداری نے اپنے مذمتی بیان میں کہا کہ وفاقی وزیرداخلہ پرحملہ نہیں بلکہ یہ ریاست پرحملہ ہے۔بلاول بھٹو نے کہا کہ احسن اقبال کی جلد صحت یابی کے لیے دعا گو ہوں اور حملے میں ملوث کردار کو جلد کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا ہے کہ احسن اقبال نفرتوں کی سیاست کے فروغ کا شکار بنے ہیں ،ْوہ اکثر کہتے رہے ہیں کہ ایسی سیاست نہ کی جائے۔

گورنر سندھ محمد زبیر نے وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال پر نارووال میں قاتلانہ حملہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال پر قاتلانہ حملہ امن تباہ کرنے کی سازش ہے۔ دہشت گرد اپنے مذموم مقاصد میں کسی صورت کامیاب نہیں ہوسکتے۔ گورنر سندھ نے کہا کہ اس طرح کے بزدلانہ حملوں سے حکومت کو خوفزدہ نہیں کیا جاسکتا۔پوری قوم دہشت گردوں کے خلاف سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی طرح متحد ہے۔

صوبائی وزیربرائے اطلاعات ، محنت ، ٹرانسورٹ وماس ٹرانزٹ سید ناصر حسین شاہ کی نارووال کنجروڑ میں ن لیگ کے جلسے میں وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال پر نامعلوم افراد کی فائرنگ سے زخمی ہونے کی سخت مذمت کی ہے۔صوبائی وزیر اطلاعات سید ناصر حسین شاہ نے احسن اقبال کے ساتھ اظہار ہمدردی کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیاسی شخصیات کے خلاف غیر سیاسی حرکتوں کی مذمت کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سیاست میں برداشت اور ہم آہنگی کی اشد ضرورت ہے ۔وزیر اطلاعات سندھ سید ناصرحسین شاھ نے مزید کہا ہے کہ ہم وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال پر کئے گئے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔سید ناصر حسین شاھ نے احسن اقبال کی جلد صحتیابی کیلئے دعاکی ۔طلال چوہدری نے کہا کہ احسن اقبال فرنٹ لائن سے لڑ رہے ہیں اور ان پر فائرنگ افسوس ناک ہے۔

عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر اسفندیار ولی خان نے وزیر داخلہ احسن اقبال پر قاتلانہ حملے کی مذمت اوران کی جلد صحت یابی کیلئے دعا کی ہے۔اسفندیار ولی خان نے کہا کہ وزیر داخلہ پر حملہ افسوسناک ہے اور اس ظاہر ہو رہا ہے کہ ملک میںبد امنی کی لہر پھر سے سر اٹھا رہی ہے ، انہوں نے کہا کہ معاشرے میں عدم برداشت کا بڑھتا ہوا رجحان خطرناک ہے تاہم واقعے کی تحقیقات کر کے ملزم کو سزا دی جائے ، اسفندیار ولی خان نے زخمی احسن اقبال کی جلد صحت یابی کیلئے بھی دعا کی۔

پاکستان تحریک انصاف نے وزیر داخلہ احسن اقبال پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ واقعہ کی تحقیقات کی جائیں اور ذمہ داروں کو کٹہرے میں لایا جائے ۔ ایک بیان میں پی ٹی آئی ترجمان فواد چوہدری نے کہا کہ احسن اقبال کی سلامتی و مکمل صحت یابی کیلئے دعاگو ہیں۔انہوں نے کہا کہ واقعے کی تحقیقات کی جائیں اور ذمہ داروں کو کٹہرے میں لایا جائے۔

عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما شاہی سید نے اپنے بیان میں وفاقی وزیرداخلہ پر فائرنگ کے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ احسن اقبال پر حملہ سیکیورٹی پر سوالیہ نشان ہے، حملے میں ملوث ملزمان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔پی پی پی رہنما نیئربخاری نے بھی احسن اقبال کی پر فائرنگ کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی جلد صحت یابی کے لیے دعاگو ہیں۔

پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما اعجا زاحمد چوہدری نے احسن اقبال پر حملے کی پرزو ر مذمت کی ، واقعہ کی مکمل تفصیلات عوام کے سامنے لائی جائے ، احسن اقبال پر حملے کے تمام محرکات کو سامنے لایا جائے ، سیاسی اور نظریاتی اختلافات کو دشمنی میں نہیں بدلنا چاہیے ،الیکشن سے قبل اس طرح کے واقعات تشویش ناک ہے ، اتنی سخت سیکورٹی میں ایک شخص کا فائرنگ کرنا حیران کن ہے ، میں احسن اقبال کی صحت یابی کے لئے دعا گو ہوں۔