کشمیریونیورسٹی کے شہید پروفیسر ڈاکٹر محمدرفیع کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کی گئی

ڈاکٹر محمد رفیع یونیورسٹی میں سوشیالوجی کے اسسٹنٹ پروفیسر تھے‘ نماز جنازہ اور احتجاج میں طلباء، دانشوروں کے علاوہ فیکلٹی ممبران نے شرکت کی

پیر 7 مئی 2018 13:27

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 مئی2018ء) مقبوضہ کشمیر میں کشمیریونیورسٹی کے طلباء نے پاکستان اور آزادی کے حق میں اور بھارت کے خلاف نعرے لگاتے ہوئے پورے کیمپس میں مارچ کیا اور علامہ اقبال لائبریری کے سامنے جمع ہوکر یونیورسٹی کے شہید اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر محمدرفیع کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کی۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ڈاکٹر محمد رفیع کو بھارتی فوجیوں نے گزشتہ روز ضلع شوپیان کے علاقے بادی گام میںمحاصرے اور تلاشی کی ایک کارروائی کے دوران شہید کیاہے۔

وہ یونیورسٹی میں سوشیالوجی کے اسسٹنٹ پروفیسر تھے۔ نماز جنازہ اور احتجاج میں طلباء، دانشوروں کے علاوہ فیکلٹی ممبران نے شرکت کی اور شہید پروفیسر کو خراج عقیدت پیش کیا۔ ایک سکالر نے صحافیوں کو بتایا کہ ہم نے ڈاکٹر رفیع کے اہلخانہ سے اظہار یکجہتی اور شہید کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے پیر اور منگل کو مسلسل دو روز ان کے گھرجانے کا فیصلہ کیا ہے۔

(جاری ہے)

یونیورسٹی نے اگلے دوروز کے لیے کلاس ورک معطل کردیاہے جبکہ امتحانات کو ملتوی کیا گیا ہے۔ طلباء نے کہاکہ یونیورسٹی میں معمول کاکام بحال ہونے پر ہم ڈاکٹر رفیع کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے ایک بڑے اجتماع کا اہتمام کریں گے۔ ڈاکٹر رفیع کو گزشتہ سال نومبر میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری عطا ہوئی تھی ۔ انہوں نے سوشیالوجی ڈیپارٹمنٹ میں "Globalization and Emerging Trends in Consumerism: A Comparative Study of Rural and Urban Kashmirص. کے زیر عنواں پی ایچ ڈی کا پروگرام مکمل کیا تھا۔