سعودی عرب میں گرجا گھر کی تعمیر

سعودی عرب میں گرجا گھر کی تعمیر کی افواہوں کی تردید کر دی گئی

Sadia Abbas سعدیہ عباس پیر 7 مئی 2018 14:33

سعودی عرب میں گرجا گھر کی تعمیر
ریاض (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 07 مئی2018ء) حال ہی میں ایک خبر وائرل ہو گئی تھی کہ سعودی عرب نے ریاست میں گرجا گھر کی تعمیر کے لیے ویٹیکن سٹی کے ساتھ معاہدہ طے کے لیا ہے ۔ مزید تفصیلات کے مطابق مقامی ذرائع سے حاصل ہونے والی رپورٹس کے مطابق سعودی عرب ان ممالک کی فہرست میں شامل ہے جس میں ایک بھی گرجا گھر موجود نہیں ہے اور سعودی عرب کی تاریخ بھی انتہاء پسند اسلام سے بھری پڑی ہے ۔

اس لیے اسلامی قدامت پسند ریاست میں گرجا گھر کی تعمیر کی خبر کا وائرل ہونا اور ہلچل مچانا ایک فطری عمل ہے ۔ لیکن بین الاقوامی طور پر اس خبر سے ہلچل مچ جانے پر ویٹیکن سٹی کی جانب سے ایک بیان جاری کیا گیا ہے جس میں ویٹیکن سٹی نے ان تمام خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب اور ویٹیکن سٹی میں سعودی ریاست میں گرجا گھروں کی تعمیر سے متعلق کوئی معاہدہ طے نہیں پایا ۔

(جاری ہے)

گرجا گھر کی تعمیر سے متعلق تمام خبریں جھوٹی ہیں ان میں رتی برابر بھی سچائی موجود نہیں ہے ۔ مشرق وسطیٰ کے ذرائع ابلاغ سے موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق کارڈینل جین لوئی توران اور مسلم ورلڈ لیک کے محمد بن عبدالکریم العیسیٰ کے درمیان گرجا گھروں کی تعمیر کو لے کر ایک تاریخی معاہد ہ طے پایا تھا ۔ اس معاہدہ سے متعلق سب سے پہلا دعوی ’ایجپٹ انڈیپینڈنٹ‘ نے کیا تھا ۔

تاہم ویٹیکن سٹی کے ترجمان نے ان تمام خبروں کی تردید کرتے ہوئے اعلامیہ جاری کیا ہے کہ گرجا گھروں کی تعمیر سے متعلق ایسا کوئی معاہدہ طے نہیں پایا اور اس سے متعلق اڑنے والی تمام افواہیں اور خبریں بے بنیاد ہیں ۔ یاد رہے کہ کارڈینل جین لوئی نے رواں سال سعودی عرب کا دورہ کیا تھا اور مملکت پر زور دیا تھا کہ یہ اپنے تمام شہریوں سے مساوی سلوک کرے۔ سعودی دورے کے دوران ان کی ملاقات فرمانروا شاہ سلمان سے بھی ہوئی تھی۔

متعلقہ عنوان :