طوطن خامن کے مقبرے میں کوئی خفیہ کمرہ نہیں ہے،مصری حکام کی تحقیقات مکمل

حکام اس تحقیق کے نتائج کو تسلیم کرتے ہیں،مصر کی آثارِ قدیمہ اور نوادر کی وزات کے سربراہ خالد العنانی کی گفتگو

پیر 7 مئی 2018 15:05

قاہرہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 مئی2018ء) مصری حکام نے طوطن خامن کے مقبرے میں خفیہ کمرے کی تلاش کا عمل اس نتیجے پر پہنچنے کے بعد ترک کر دیا ہے کہ ایسے کسی کمرے کا کوئی وجود نہیں ہے۔اس سے قبل حکام نے کہا تھا کہ انھیں 90 فیصد یقین ہے کہ اس مشہور نو عمر بادشاہ کے تین ہزار سال قدیم مقبرے کی دیوار کے عقب میں ایک خفیہ کمرہ موجود ہے۔

ایک خیال یہ بھی تھا یہ کمرہ ملکہ نی فرتیتی کا مقبرہ بھی ہو سکتا ہے جن کے بارے میں یہ خیال بھی کیا جاتا رہا ہے کہ وہ طوطن خامن کی والدہ تھیں۔

(جاری ہے)

میڈیارپورٹس کے مطابق نئی تحقیق میں کہاگیاکہ اس مقام پر کوئی کمرہ موجود ہی نہیں ہے۔اس کمرے کی تلاش کا آغاز اس وقت ہوا تھا جب انگریز ماہرِ آثارِ قدیمہ نکولس ریوز نے طوطن خامن کے مقبرے کے سکینز کا جائزہ لیتے ہوئے دروازوں کے مبہم نشانات کا اندازہ لگایا تھا۔

2015 میں شائع ہونے والے اپنے مقابلے ’نیفرتیتی کی تدفین‘ میں انھوں نے کہا تھا کہ یہ نسبتاً چھوٹا مقبرہ ملکہ نیفرتیتی کے لیے بنایا گیا تھا اور ممکن ہے کہ ان کی باقیات وہاں موجود ہوں۔مصر کی آثارِ قدیمہ اور نوادر کی وزات کے سربراہ خالد العنانی نے کہا کہ حکام اس تحقیق کے نتائج کو تسلیم کرتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :