سنٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی نے تعلیم کے چار منصوبوں کی منظوری دیتے ہوئے ایک منصوبہ ایکنک کو بھجوا دیا

سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے تین منصوبوں کی بھی منظوری ،ْ ئی بھی قوم تعلیم کے بغیر ترقی نہیں کرسکتی ،ْ سرتاج عزیز حکومت نے ویژن 2025ء کے تحت ملک میں تعلیم کے شعبے میں بہتری کے لئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کئے ہیں جس سے دور رس نتائج مرتب ہو رہے ہیں ،ْخطاب

پیر 7 مئی 2018 15:30

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 مئی2018ء) سنٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی نے تعلیم کے چار منصوبوں کی منظوری دیتے ہوئے ایک منصوبہ ایکنک کو بھجوا دیا جبکہ ہے ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ کوئی بھی قوم تعلیم کے بغیر ترقی نہیں کرسکتی، حکومت نے ویژن 2025ء کے تحت ملک میں تعلیم کے شعبے میں بہتری کے لئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کئے ہیں جس سے دور رس نتائج مرتب ہو رہے ہیں۔

گزشتہ روز سنٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی کا اجلاس ہوا ۔جس میں تعلیم کے پانچ منصوبے پیش کیے گئے جس میں پہلا منصوبہ جی تھرٹین ون میں ماڈل کالج فار گرلز کی تعمیر کا پیش کیا گیا جس کی کل لاگت 30 کروڑ 31 لاکھ 24 ہزار روپے پیش کی گئی جس کو اجلا س میں منظور کر لیا۔دوسرا منصوبہ جی ۔

(جاری ہے)

15 میں ماڈل کالج فار بوائز کا پیش کیا گیا جس کی کل لاگت 29 کروڑ 49 لاکھ 28 ہزار روپے پیش کی گئی جس کو اجلاس میں منظور کر لیا گیا۔

اجلاس میں تعلیم کا تیسرا منصوبہ قومی نصابی کونسل سیکرٹریٹ کی تعمیر کے لیے 20 کروڑ 99 لاکھ 2 ہزار روپے لاگت کا پیش کیا گیا جس کو اجلاس نے منظور کر لیا۔ اجلاس میں خیبر پختونخوا کے سرکاری اکولوں کی چار دیواری کی تعمیر کے لیے 20 ارب روپے کی لاگت کا منصوبہ پیش کیا گیا جس کو اجلاس نے منظور کر لیا۔ اجلاس میں پانچواں منصوبہ بلوچستان میں تعلیم کی سہولیات فراہم کرنے کے لیے بلوچستان ایجوکیشن سپورٹ سکیم کا دیا گیا جس کی کل لاگت 11 ارب 80 کروڑ روپے مختص کی گئی جس کو حتمی منظوری کے لیے ایکنک بھجوا دیا گیا۔

اجلاس نے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں 19 کروڑ 67 لاکھ 28 ہزار روپے کی لاگت کا منصوبہ پیش کیا جس کا مقصد پیمرا کے تحت 250 ٹی وی چینلس کی مانیٹرنگ نظام کو اپ گریڈ کر نا ہے جس کو اجلاس میں منظور کر لیا گیا۔ اجلاس میں سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے تین منصوبے پیش کیے گئے جس میں پہلا منصوبہ میڈیسن بائوٹنک سنٹر کو اپ گریڈ کر کے نیشنل سنٹر فار ہربل میڈیسن کمپلیکس پشاور میں تبدیل کرنا ہے جس کے لئے 13 کروڑ 6 لاکھ روپے کی لاگت مختص کی گئی جس کو اجلاس میں منظور کر لیا گیا۔

دوسرا منصوبہ مسلم باغ میں بلوچستان یونیورسٹی آف انفارمیشن ٹیکنالوجی، انجئینرنگ اور مینجمنٹ سائینسز کوئٹہ کے کیمپس کے قیام کے لئے ایک ارب 55 کروڑ 42 لاکھ 34 ہزار روپے لاگت کا منصوبہ پیش کیا گیا جس کو اجلاس میں منظور کر لیا گیا۔ اجلاس میں نسٹ اسکول کالجز کی لیبارٹریوں میں جدید سہولیات کی فراہمی اور اپ گریڈیشن کے لئے 46 کروڑ 25 لاکھ 60 ہزار روپے مختص کیے گئے جس کو اجلا س میں منطور کر لیا ہے۔

اس موقع پر ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن سرتاج عزیز نے کہا کہ حکومت ملک میں انفارمیشن ٹیکنالوجی اور سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے شعبوں میں بہتری کے لئے اقدامات کررہی ہے، ان اقدامات کی بدولت ملک میں تھری جی اور فور جی کی سہولیات میسر آرہی ہیں جس کے استعمال سے نوجوان جدید ٹیکنالوجی سے بھر پور مستفید ہو رہے ہیں۔