چینی باشندے کے دو قاتلوں کو سی ٹی ڈی پولیس نے حیدرآباد سے گرفتار کرلیا

قتل کی واردات کمپنی میں کرپشن اور بدانتظامی کی نشاندہی کا شاخسانہ ہے،ڈی آئی جی سی ٹی ڈی کی پریس کانفرنس

پیر 7 مئی 2018 18:35

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 مئی2018ء) کراچی کے علاقے کلفٹن زمزمہ کے قریب فائرنگ سے ہلاک ہونیوالی چینی باشندے کے دو قاتلوں کو سی ٹی ڈی پولیس نے حیدرآباد سے گرفتار کرلیا، گرفتار ملزمان نے زمزمہ کے قریب فائرنگ کر کے چینی باشندے کو قتل جبکہ دوسرا چینی باشندہ محفوظ رہا تھا، قتل کی واردات کمپنی میں کرپشن اور بدانتظامی کی نشاندہی کا شاخسانہ ہے۔

پیر کو سی ٹی ڈی سول لائن کراچی میں ڈی آئی جی سی ٹی ڈی ثاقب اسماعیل میمن نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ پانچ فروری کو چینی باشندہ مسٹر چن زو اپنے ساتھی کے ساتھ کھانا کھا کر چائنا ٹائون سے روانہ ہوا ہو کر زمزمہ پارک کے قریب کسی کام سے گئے تو ملزمان نے ان کی کار کا تعاقب کیا اور مسٹر چن زو کو ٹارگٹ کر کے ہلاک کردیا، جبکہ مسٹر چن زو کا ساتھی حملہ میں محفوظ رہا۔

(جاری ہے)

اس مقدمے کی تفتیش سی ٹی ڈی ٹی ٹی آئی جی راجہ عمرخطاب کی سربراہی میں ایک ٹیم تشکیل دی گئی جنہوں نے 47 سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج حاصل کی اور ملزمان کی کارروائی کا سراغ لگایا۔ جس پر سی ٹی ڈی کو معلومات حاصل ہوئی تو حیدرآباد میں کارروائی کرتے ہوئے دو ملزمان ثاقب احمد اور ریحان ہاشم کو گرفتار کیا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ مسٹر چن زو کوسکو شپنگ کمپنی میں ایم ڈی تعینات تھے جس کا سی پیک سے کوئی تعلق نہیں تھا۔

مسٹر چن زو نے کمپنی کا چارج سنبھالتے ہی کمپنی کے اندر بڑے پیمانے پر تبدیلیاں کیں اور اضافی عملے میں کمی کی اور کمپنی کے اندر موجود خامیوں اور مالی معاملات میں پائی جانیوالی کرپشن اور بدانتظامی کا سراغ لگایا، جس کی وجہ سے مٹر چن زو اور مقامی پارنٹرز کے درمیان شدید اختلافات پیدا ہوگئے تھے۔ اختلافات بڑھنے کے بعد کمپنی کے مالکان اور ان کے کچھ سابقہ ملازمین نے ممکنہ طور پر چن زو کو اجرتی قاتل سے قتل کرانے کا منصوبہ بنایا تھا۔

ثاقب اسماعیل میمن کا مزید کہنا تھا کہ دوران تفتیش کمپنی کے ملازمین اور مالکان کے بیانات میں بہت زیادہ تضاد پایا جاتا تھا اور ثاقب جو کہ کمپنی کے مالک شکیل کا بیٹا ہے اور کمپنی کے ملازم ریحان ہاشم کے موبائل سے کچھ ایسا مواد ہوا جس کی وجہ سے ثاقب احمد اور ریحان ہاشم کو مشتبہ جانتے ہوئے حیدرآباد سے انہیں گرفتار کیا گیا۔