الپوری ،قومی وطن پارٹی کے رہنمائوں کا کوئٹہ بلوچستان میں شانگلہ کے جاں بحق ہونے والے مزدوروں کیلئے صوبائی حکومت کا اعلان کردہ معاوضہ مضحکہ خیز قرار د

پیر 7 مئی 2018 20:15

الپوری (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 07 مئی2018ء) شا نگلہ میں قومی وطن پارٹی کے ضلعی چیئر مین ڈاکٹر سجاداحمدخان، جنرل سیکرٹری شاہ سعودخان ایڈوکیٹ نے کوئٹہ بلوچستان میں ضلع شانگلہ کے جان بحق کوئلہ کان مزدوروں کیلئے صوبائی حکومت کے اعلان کردہ معاوضہ کو مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے اس کی پرزور الفاظ میں مزمت کی ہے اور صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ جان بحق ہونے والے مزدوروں کو معقول معاوضہ دیا جائے ،کوئلے کان مزدوروں کے حقوق کیلئے قومی وطن پارٹی اپنے کارکنوں کو سڑکوں پر لاکر احتجاج کرینگے شانگلہ میں ہونے والے سانحہ کو بھولا نہیں جائے گا قومی وطن پارٹی کے ملی رہبر آفتاب شیر پاؤ شانگلہ کوئلہ کان کے غریب مزدوروں کیلئے مرکزی ایوان میں آواز اُٹھائنگے وزیراعلی خیبر پختونخواہ کی بیان سے لگتا ہے کہ پختونوں کا خون پنجاب میں آئل ٹنکر کے تیل چرانے والوں سے بھی سستا ہے موجودہ معاوضہ شانگلہ کے محنت کشوں اور عوام کا مذاق اُڑانے کی مترادف ہے ۔

(جاری ہے)

قومی وطن پارٹی کی شانگلہ میں اب بھی ساکھ برقرار ہے ،ملی رہبر آفتاب احمد خان کا شانگلہ کے غیور عوام کے ساتھ خصوصی لگائو ہے جو ہمیشہ برقرار رہے گا کسی کے آنے جانے سے کوئی فرق نہیں پڑتا پارٹی کے نظریاتی کارکن آج بھی اپنی جگہ پر موجود ہیں۔نیب خیبرپختونخواجلد شانگلہ میں کرپشن میں ملوث افراد ہاتھ ڈالے گی ۔شانگلہ میں پارٹی کو مزید مستحکم اور فعال بنانے کیلئے یونین کونسل کی سطح پر تنظیمیں قائم کی جائیگی ، سکندر شیر پائو شانگلہ کا جلد دو رہ کرکے ور کر کنونشن سے خطاب کریں گی- وہ شانگلہ پریس کلب الپوری میں پیر کے روز ہنگامی و پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے ۔

اس موقع پرکیو ڈبلیو پی شانگلہ کے سینئر رہنمائوں مہابت شاہ خان ایڈووکیٹ ،معمبرخان،عبدالصبور ایڈووکیٹ سمیت وطن پال کے رہنمائوں کے علاوہ کیو ڈبلیو پی کے صوبائی رہنماء اور چیئرمین صوابی مسعود جبار اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔ انھوں نے کہا کہ سانحہ کوئٹہ نے شانگلہ کے عوام کو جھنجوڑ کر رکھدیا ہے ،سانحہ کی وجہ سے پوری شانگلہ کی فضاء سوگوار ہے، حسب روایت ہم نے اس سال بھی لاشوں کا ایک بھاری کھیپ وصول کیا ہے۔

انھوں نے سانحہ کی ذمہ داری محکمہ معدنیات پر عائد کرتے ہوئے کہا کہ مائن انسپکٹر کی ذمہ داری ہے کہ مزدوروں کو کام پر جانے پہلے مائن کو کلئر قرار دیں۔انھوں نے مطالبہ کیا کہ معاوضے کا پرانا طریقہ کا رانتہائی پیچیدہ اور مشکل ہے معاوضہ ڈپٹی کمشنر شانگلہ کی توسط سے دیا جائے اس موقع پر جان بحق ہونے والے مزدوروں کی ایصال ثواب کیلئے فاتحہ خوانی کی گئی۔

ان رہنمائوں نے کہا کہ پنجاب میں آئیل ٹینکر سے تیل چوری کرنے والوں کو پنجاب حکومت نے تیس تیس لاکھ روپے معاوضہ دیا ہے جبکہ ہمارے غریب پختون محنت کشوں جو رزق حلال کمانے کوئلے کی کانوں میں مزدوری کرتے ہیں جان سے ہاتھ دھونے پر صوبائی حکومت نے تین لاکھ معاوضہ دینے کا اعلان کیا۔ انھوں نے کہا کہ کیاپختونوں کا خون اتنا سستا ہے غمزدہ خاندان کے ساتھ شانہ بہ شانہ کھڑے ہیں اور ہرفورم پر ان کے حقوق کیلئے آواز اٹھائیں گے۔

انھوں نے کہا کہ شانگلہ میں یہ پہلا واقعہ نہیں ہے اس سے پہلے بھی تحصیل چکیسر سے تعلق رکھنے والے دس مزدور سعودی عرب میں جان بحق ہو گئے تھے لیکن تا حال صوبائی حکومت کی جانب سے ان کو معاوضہ نہیں دیا گیا ہے جبکہ لیلونئی کے علاقہ کس میںدرجنوں مکانات جل راکھ کے ڈھیر میں تبدیل ہونے مکانات کے مالکان کو پانچ لاکھ روپے دینا ان کے مزاق اڑانے کے مترادف ہے شانگلہ پر قابض ٹولے نے شانگلہ کو جان بوجھ کر پسماندہ رکھا ہے گزشتہ دودہائیوں سے شانگلہ پر قابض ٹولے نے اپنے اور اپنے خاندان کونوازا ہے جبکہ علاقے کی ترقی کیلئے کوئی میگا پراجیکٹ نہیں لایا ہے شانگلہ ترقیاتی منصوبوں کی مد میں 45ارب روپے ملے ہے جبکہ در اصل ترقیاتی منصوبوں پر ایک ارب روپے بھی خرچ نہیں کئے گئے اور اربوں روپے خرد برد کا شکار ہوکر منظور نظر افراد کے جیبوں میں چلے گئے ہیں۔

۔