پشاور، منرل واٹر، برف کارخانوں کے گرد گھیراتنگ

تین دن میں 68 کارخانوں کی چیکنگ، آٹھ کارخانوں کو ابتر صورتحال پر سربمہر کیا گیا سوات میں منرل واٹر کے پانچ کارخانے سربمہر

پیر 7 مئی 2018 20:24

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 07 مئی2018ء) عوامی شکایات اور بڑھتی ہوئی بیماریوں کے پیش نظر خیبرپختونخوا فوڈ سیفٹی اینڈ حلال فوڈ اتھارٹی کا منرل واٹر اور برف کارخانوں کیخلاف کریک ڈاؤن جاری ہے۔ ترجمان خیبرپختونخوا فوڈ اتھارٹی عطااللہ خان کے مطابق ابھی تک تین دن میں 68 فیکٹریوں کی چیکنگ کی گئی ہے جس میں 36 منرل واٹر فیکٹریاں شامل ہیں۔

ترجمان کا مزید کا کہنا تھا کہ سوات میں اب تک پانچ منرل واٹر فیکٹریوں غیرمحفوظ کے استعمال اور صفائی اور فلٹریشن کی ابتر صورتحال پر سربمہر کیا گیا ہے جبکہ دو فیکٹریاں پشاور اور ایک بنوں میں سیل کی گئی ہے۔ترجمان کا کہنا تھا کہ کے پی فوڈ اتھارٹی کو برف اور منرل واٹر سے متعلق عوامی شکایات کے نظام کے تحت شکایات اور معلومات موصول ہورہی ہیں جسکی روشنی صوبہ بھر میں کاروائیاں عمل میں لائی جارہی ہیں۔

(جاری ہے)

برف کارخانوں سے متعلق ترجمان کا کہنا تھا کہ اب تک صوبہ بھر میں 32 برف کارخانوں کی انسپکشن ہوچکی ہے جن میں زیادہ تر کے رپورٹس منفی آئے ہیں تاہم تمام کو بہتری کیلئے نوٹسز جاری کئے گئے ہیں اور کچھ کارخانوں کے ٹیسٹ آنے باقی ہیں جن کی روشنی میں قانونی چارہ جوئی عمل میں لائی جائیگی۔فوڈ اتھارٹی ترجمان عطااللہ خان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ان کی اتھارٹی عوامی شکایات کی بجاآوری کیلئے دن رات محنت کررہی ہیں اور صوبہ بھر میں متعلقہ سٹاف بغیر کسی چھٹی کے فرائض کی انجام دہی میں مصروف ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اشیائے خورد ونوش کے روزگار میں دو نمبری کرنے والوں کیلئے پیغام ہے کہ زہر کے روزگار کیلئے اب کے پی میں کوئی جگہ نہیں۔ فوڈ اتھارٹی کا قیام عوامی صحت کو مقدم رکھنے کے مترادف ہے۔