جوہری معاہدے سے نکلنا امریکہ کی بڑی غلطی ہو گی،سینیٹر میک تورن بیری

معاہدے سے دستبرداری امریکہ کوتنہاکر دے گی، ایک ملک معاہدے میں ردو بدل نہیں کر سکتا،رکن امریکی کانگریس

پیر 7 مئی 2018 20:59

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 07 مئی2018ء) امریکی کانگریس کے سنیئر رکنسینیٹر میک تورن بیری نے ڈونلڈ ٹرمپ کو متنبہ کیا ہے کہجوہری معاہدے سے نکلنا امریکہ کی بڑی غلطی ہو گی،معاہدے سے دستبرداری امریکہ کو یورپی اتحادیوں سے دور کر دے گی،جوہری معاہدہ ایک عالمی معاہدہ ہے کوئی ایک ملک اس میں ردو بدل نہیں کر سکتا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق ری پبلکن پارٹی سے تعلق رکھنے والے امریکی کانگریس کے سنیئر رکن نے ڈونلڈ ٹرمپ کو انتباہ کردیا ہے کہ وہ ایران جوہری معاہدے سے نکلنے کی بڑی غلطی کے مرتکب نہ ہوں۔

برطانوی خبررساں ادارے رائٹرزکے مطابق سینیٹر میک تورن بیری نے ڈونلڈ ٹرمپ کو متنبہ کیا ہے کہ ایران جوہری معاہدے سے علیحدگی امریکہ کو اس کے یورپی اتحادیوں سے دور کرے گی.انہوں نے جوہری معاہدے سے ٹرمپ کی ممکنہ علیحدگی کو بڑی غلطی قرار دیتے ہوئے معاہدے کو بچانے پر زور دیا ہی.سنیئر امریکی رکن کانگریس نے مزید کہا کہ جب ایران کے ساتھ یہ معاہدہ طے پایا جارہا تھا تو میں اس کی مخالفت کرتا تھا مگر موجودہ صورتحال میں امریکہ کے لئے اس سے علیحدگی میں کوئی فائدہ نہیں ہی.انہوں نے ٹرمپ انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ وہ ایران جوہری معاہدے سے متعلق یورپی ممالک کے ساتھ تعاون کو جاری رکھی.یہ بات قابل ذکر ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 12 مئی تک ایران کے ساتھ جوہری معاہدے پر نظر ثانی کی ڈیڈ لائن دی ہے۔

(جاری ہے)

امریکی صدر ٹرمپ نے 12 مئی کی تاریخ اس لئے مقرر کی ہے تا کہ یورپی ممالک ایران کے ساتھ بقول اٴْن کے جوہرے معاہدے پر نظر ثانی کریں تاہم یورپی ممالک کا کہنا ہے کہ جوہری معاہدہ ایک عالمی معاہدہ ہے اور کسی بھی ایک ملک کی جانب سے اس میں ردو بدل نہیں ہو سکتا۔ جبکہ ایران نے اپنے دو ٹوک موقف کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ جوہری معاہدے پر نظرثانی نا ممکن ہے اور اگر اس معاہدے میں رد و بدل کرنے کی کوشش کی گئی تو ایران کے پاس بھی اس سے نکلنے کا آپشن موجود ہے۔

متعلقہ عنوان :