ڈیرہ مراد جمالی‘ جھل مگسی اور کچھی کی قومی اسمبلی نشست ختم کرنے کیخلاف عدالت جائیں گے ، ایم پی اے خالد مگسی

پیر 7 مئی 2018 21:54

ڈیرہ مراد جمالی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 07 مئی2018ء) رکن قومی اسمبلی نوابزادہ خالد خان مگسی نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے جھل مگسی اور کچھی کی قومی اسمبلی کی نشست کو ختم کرکے این اے 260نصیر آباد میں ضم کرنے کے فیصلہ درست اقدام نہیں ہے ،الیکشن کمیشن کے اس فیصلے کے خلاف عدالت سے رجوع کریں گے حلقوں میں ردو بدل سے بلوچستان کی سیا ست میں ہل چل پیدا ہو گئی ہے الیکشن کمیشن اعتماد میں لئے بغیر اس طرح کے فیصلے کر کے سیا ستدانوں اور عوام کو عجیب سی کیفیت میں ڈال دیا ہے وفاقی حکومت میں پی ایم ایل این سے علیحدگی اس لیے اختیار کی کہ وفاق میں بلوچستان کے مسائل حل نہیں کئے جا رہے تھے اور نہ ہی بلوچستان کی عوام کو ان کے حقوق دینے کے قاعل تھے مجبور ہو کر صوبے کے عوام کی وسیع تر مفادات میں وفاق اور پی ایم ایل ن سے راستے الگ کر دیئے ہیں اب بلوچستان عوامی پارٹی کا وجود عمل میں آ چکا ہے 11مئی کو اپنے رفقاء کے ہمراہ بیپ میں شمولیت اختیار کرکے اپنی سیا سی جدو جہد کا آغاز کریں گے ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انھوں نے ڈیرہ مراد جمالی میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا ۔نوابزادہ خالد خان مگسی نے کہا کہ اسلام آباد میں بیٹھے ہوئے حکمران اور بیو رو کریسی بلوچستان کی تعمیر و ترقی اور صوبے کی پسماندگی احساس محرومی کے خاتمے میں بڑی رکاوٹ ہے ہم نے کچھی کینال کی تکمیل سمیت دیگر ترقیاتی منصوبو ں کے حوالے سے آواز بلند کی مگر انھوں نے ہمارے مسائل کو یکساں مسترد کرکے ایک منصوبے کو بھی حل نہیں کیا ۔

انھوں نے کہا کہ سیا ست دانوں کو چائیے کہ وہ صبر و تحمل اور مثبت سوچ کے ساتھ سیا سی ماحول کو فروغ دیں اور تمام صوبے کے درپیش مسائل اس وقت تک حل ہو سکتے ہیں جب تک یکساں ہو کر آواز بلند کی جائے انھوں نے کہا کہ آنے والے عام انتخابات میں بھر پور حصہ لیں گے اور امید ہے کہ نئی سیا سی بننے والی جماعت بلوچستان عوامی پارٹی کے نامزد امیدواران کامیاب ہونگے کیونکہ اس جماعت میں وہی امیدوار شامل ہونگے جوکہ ماضی میں بھی عوام کے اعتماد پرپورا اترتے ہوئے کامیابی حاصل کی ہے ۔