سپریم کورٹ کا ایگزیکٹ جعلی ڈگری کیس کی سماعت کے دوران ملزم کو 10 دن میں 10 کروڑ روپے جمع کرانے کا حکم

پیر 7 مئی 2018 22:16

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 07 مئی2018ء) سپریم کورٹ میں ایگزیکٹ جعلی ڈگری کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ملزم کو 10 دن میں 10 کروڑ روپے جمع کرانے کا حکم جاری کردیا۔ پیر کو جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں جسٹس عمرعطا بندیال اور جسٹس اعجاز الاحسن پر مشتمل تین رکنی بینچ نے جعلی ڈگری اسکینڈل پر لیے گئے ازخود نوٹس کے خلاف ایگزیکٹ کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت کی۔

سماعت کے دوران ڈی جی ایف آئی اے سے کیس کی تمام تفصیلات بھی طلب کرلیں۔ سماعت کے دوران ڈی جی ایف آئی اے نے عدالت کو بتایا کہ شعیب شیخ ٹرائل میں تعاون نہیں کررہے جس پر چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ عدم تعاون کی صورت میں شعیب شیخ کی ضمانت منسوخ کردی جائے۔ عدالت نے ذیلی عدالتوں کو ایگزیکٹ جعلی ڈگری کیس کے مقدمات کو 2 ماہ میں نمٹانے کا حکم بھی جاری کیا۔

(جاری ہے)

عدالت نے 10 روز میں بول انتظامیہ کو اپنے سابقہ ملازمین کی تنخواہیں ادا کرنے کا بھی حکم جاری کیا۔چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ 10 روز میں 10 کروڑ روپے سپریم کورٹ میں جمع کروائے جائیں تاکہ جن افراد کے بقایاجات ہیں ان کو ادائیگیاں کی جائیں اور اگر 10 کروڑ روپے سپریم کورٹ میں جمع نہ کروائے گئے تو نتائج بھگتنا ہوں گے اور شعیب شیخ کو دوبارہ جیل بھی جانا پڑسکتا ہے۔ ایگزیکٹ کے وکیل نے عدالت سے التجا کی کہ 10 کروڑ روپے کی رقم جمع کروانا مشکل ہے کوئی پراپرٹی یا کچھ اور اپنے پاس ضمانت رکھ لیں جس پر چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ آپ کے لیے کونسا مشکل ہے دو ڈگریاں ہی فروخت کرنی ہیں۔ بعد ازاں چیف جسٹس نے ایگزیکٹ جعلی ڈگری کیس کی سماعت 10 روز کے لیے ملتوی کردی۔