شیرانی اور موسیٰ خیل کے عوام زیادتی کو قبول نہیں کریں گے، سینیٹر عثمان کاکڑ

مئی کو دو اہم شاہرائیں بند کی جائیں گی، بعض سیاسی جماعتیں سازباز کرکے جمہوریت کو کمزور کرنے کے درپے ہیں۔ تعصب کی بنیاد پر حلقہ بندیاں کی گئیں جن پر ہمیں اعتراض ہے، ایوان بالا میں عوامی اہمیت کے معاملے پر گفتگو شکیل آفریدی والے معاملے پر خارجہ اور داخلہ کی وزارتوں نے آج جواب دینا تھا، سینیٹر میاں رضا ربانی وزیر داخلہ زخمی ہیں اس معاملے پر بعد میں جواب دے دینگے ، چیئرمین سینٹ اگر حکومت نے جواب نہیں دینا تو میں واک آئوٹ کرتا ہوں ،رضا ربانی اور بعض دیگر ارکان ایوان سے واک آئوٹ کرگئے، کابینہ کے ارکان کی اتنی بڑی تعداد نہیں ہو سکتی‘ کل کوئی عدالت میں چلا جائے گا، سینیٹر شیری رحمان

پیر 7 مئی 2018 22:52

شیرانی اور موسیٰ خیل کے عوام زیادتی کو قبول نہیں کریں گے، سینیٹر عثمان ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 07 مئی2018ء) ایوان بالا کے اجلاس میں عوامی اہمیت کے معاملے پر بات کرتے ہوئے سینیٹر عثمان کاکڑ نے کہا کہ شیرانی اور موسیٰ خیل کے عوام زیادتی کو قبول نہیں کریں گے اور اس کے خلاف احتجاج کریں گے۔ 11 مئی کو دو اہم شاہرائیں بند کی جائیں گی۔ بعض سیاسی جماعتیں سازباز کرکے جمہوریت کو کمزور کرنے کے درپے ہیں۔

تعصب کی بنیاد پر حلقہ بندیاں کی گئیں جن پر ہمیں اعتراض ہے۔ عوامی اہمیت کے معاملے پر بات کرتے ہوئے سینیٹر عثمان کاکڑ نے کہا کہ چیف جسٹس نے سیاستدانوں سے سیکیورٹی واپس لینے کا حکم دیا تھا‘ سول جج سے چیف جسٹس تک سب کے ساتھ سیکیورٹی ہے‘ فوج میں نیچے سے اوپر تک ہر آفیسر کے ساتھ سیکیورٹی ہوتی ہے‘ سیاستدان کو سیکیورٹی دینے پر اعتراض نامناسب ہے‘ اس حکم پر نظرثانی کی جائے۔

(جاری ہے)

نقیب اللہ محسود کو وردی پوش رائو انوار نے قتل کیا۔ اس پر 500 ماورائے عدالت قتل کرنے کا الزام ہے۔ سپریم کورٹ نے اسے بلویا اور یہ بھی نہیں پوچھا کہ کہاں چھپے تھے۔ اسے وی آئی پی طریقے سے جہاز میں لے جایا اور رکھا گیا۔ اس وردی پوش اغواء کار اور دہشت گرد کو وی آئی پی طریقے سے رکھا گیا جبکہ منتخب وزیراعظم کو اٹک قلعہ میں رکھا گیا تھا۔ اس کے ساتھ عدالت میں دوستانہ اور سیاستدانوں کے ساتھ عجیب انداز یں بات کی جاتی ہے‘ ہمیں معلوم ہے رائو انوار کے پیچھے کون سے ادارے ہیں ہم اس رویے کے خلاف احتجاجاً بائیکاٹ کریں گے۔

پیر کو ایوان بالا کے اجلاس کے دوران عوامی اہمیت کے معاملے پر بات کرتے ہوئے سینیٹر میاں رضا ربانی نے کہا کہ شکیل آفریدی والے معاملے پر خارجہ اور داخلہ کی وزارتوں نے آج جواب دینا تھا جس پر چیئرمین نے کہا کہ وزیر داخلہ زخمی ہوگئے ہیں۔ رضا ربانی نے کہا کہ کوئی اور وزیر جواب دے دیں۔ چیئرمین نے کہا کہ حکومت اس معاملے پر بعد میں جواب دے دے گی آپ انتظار کرلیں۔ سینیٹر میاں رضا ربانی نے کہا کہ اگر حکومت نے جواب نہیں دینا تو میں واک آئوٹ کرتا ہوں اس کے ساتھ ہی سینیٹر میاں رضا ربانی اور بعض دیگر ارکان ایوان سے واک آئوٹ کرگئے۔ سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ کابینہ کے ارکان کی اتنی بڑی تعداد نہیں ہو سکتی‘ کل کوئی عدالت میں چلا جائے گا۔۔